- کھانسی جان لیوا کب ثابت ہوتی ہے؟
- بغیر پروں کے پُر تعیش طیارے کا ڈیزائن پیش
- ازدواجی زندگی نے مجھے سیلز بزنس میں ماہر بنا دیا، امریکی شہری
- عامر 15سال بعد ٹی20 ورلڈکپ ٹائٹل کی تاریخ دہرانے کے خواہاں
- غزہ میں اسرائیل کی جارحیت جاری رہی تو جنگ بندی معاہدہ نہیں ہوگا، حماس
- اسٹیل ٹاؤن میں ڈکیتی مزاحمت پر شہری کا قتل معمہ بن گیا
- لاہور؛ ضلعی انتظامیہ اور تندور مالکان کے مذاکرات کامیاب، ہڑتال موخر
- وزیراعظم کا 9 مئی کو شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے تقریب کے انعقاد کا فیصلہ
- موبائل سموں کی بندش کے معاملے پر موبائل کمپنیز اور ایف بی آر میں ڈیڈ لاک
- 25 ارب کے ٹریک اینڈ ٹریس ٹیکس سسٹم کی ناکامی کے ذمہ داروں کا تعین ہوگیا
- وزیر داخلہ کا ملتان کچہری چوک نادرا سینٹر 24 گھنٹے کھلا رکھنے کا اعلان
- بلوچستان کے مستقبل پر تمام سیاسی قوتوں سے بات چیت کرینگے، آصف زرداری
- وزیراعظم کا یو اے ای کے صدر سے ٹیلیفونک رابطہ، جلد ملاقات پر اتفاق
- انفرااسٹرکچر اور اساتذہ کی کمی کالجوں میں چار سالہ پروگرام میں رکاوٹ ہے، وائس چانسلرز
- توشہ خانہ کیس کی نئی انکوائری کیخلاف عمران خان اور بشری بی بی کی درخواستیں سماعت کیلیے مقرر
- فاسٹ ٹریک پاسپورٹ بنوانے کی فیس میں اضافہ
- پیوٹن نے مزید 6 سال کیلئے روس کے صدر کی حیثیت سے حلف اٹھالیا
- سعودی وفد کے سربراہ سے کابینہ کی تعریف سن کر دل باغ باغ ہوگیا، وزیر اعظم
- روس میں ایک فوجی اہلکار سمیت دو امریکی شہری گرفتار
- پاسکو کی گندم خریداری کا ہدف 14 لاکھ ٹن سے 18 لاکھ ٹن کرنے کی منظوری
ٹوٹی پھوٹی سڑکوں سے تنگ برطانوی شہری نے گڑھوں کو نوڈلز سے بھرنا شروع کردیا
ٹوٹی پھوٹی سڑکیں پاکستان بالخصوص کراچی کی ثقافت کا حصہ بن چکی ہیں۔ شہر قائد کے باسی شکستہ سڑکوں پر سفر کرتے ہوئے گڑھوں کے باعث لگنے والے دھچکوں کے عادی ہوچکے ہیں، مگر آپ یہ جان کر حیران ہوں گے کہ برطانیہ جیسے ترقی یافتہ ملک میں بھی شکستہ سڑکیں پائی جاتی ہیں اور ان میں پڑے گڑھے شہریوں کے لیے جان لیوا ثابت ہورہے ہیں۔ اس پر مستزاد یہ کہ حکومت ان سڑکوں کی مرمت پر بھی طویل عرصے سے توجہ نہیں دے رہی۔
تنگ آکر ایک ریٹائرڈ برطانوی شہری مارک موریل نے حکومت کی توجہ اس جانب مبذول کرانے کا بیڑا اٹھایا۔ وہ دس برسوں سے ٹوٹی پھوٹی سڑکوں کی مرمت کے لیے ’ سوئے ہوئے ‘ حکام کو ’ جگانے ‘ کی کوشش کررہے ہیں مگر بدقسمتی سے حکام ’ بیدار ‘ ہونے کا نام ہی نہیں لے رہے۔
نئی کوشش کے طور پر مارک موریل نے سڑکوں پر پڑے گڑھوں کو نوڈلز سے بھرنا شروع کردیا ہے۔ ماضی میں وہ ربڑ کی ہوا بھری بطخیں دریا اور تالابوں میں چھوڑ کر اور پھر ان بطخوں کی ’ سالگرہ‘ پر گڑھوں کو کیک سے بھرنے اور دیگر کوششوں کے ذریعے حکام کی توجہ حاصل کرنے کی سعی کرچکے ہیں مگر ان ( حکام) کے سروں پر جوں تک نہیں رینگی۔
عالمی ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی رپورٹوں کے مطابق معمر شہری نے اپنی اس مہم کے لیے نوڈلز بنانے والے ایک معروف برانڈ کا تعاون حاصل کیا ہے۔
مارک موریل نے ایک برطانوی ٹیلی ویژن کے نمائندے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹوٹی سڑکوں کا مسئلہ سنگین تر ہوتا جارہا ہے مگر حکومت سڑکوں کی استرکاری اور سڑکوں پر پڑے گڑھوں کو بھرنے کے لیے تیار نہیں ہے، لیکن میں بھی ہمت نہیں ہاروں گا اور اپنی کوششیں اس وقت تک جاری رکھوں گا جب تک کہ سڑکوں کی مرمت کا کام شروع نہیں ہوجاتا۔
2019 میں معلومات کے حصول کی آزادی کے حق کے تحت دی گئی درخواست کے جواب میں جاری کردہ سرکاری اعدادوشمار سے یہ انکشاف ہوا تھا کہ برطانیہ میں ہر ہفتے ایک سائیکل سوار سڑکوں پر پڑے گڑھوں کی وجہ سے سائیکل بے قابو ہونے پر گاڑیوں سے ٹکرا کر موت کا شکار ہوجاتا ہے۔
مارک موریل کا کہنا ہے کہ اگر حکومت سڑکوں کی مرمت کردے تو انسانی جانوں کے ضیاع کا یہ سلسلہ ختم ہوسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔