مبینہ روسی ’جاسوس وھیل‘ سویڈن جا پہنچی

ویب ڈیسک  منگل 30 مئ 2023
2019 میں لی گئی ایک تصویر میں ناروے محکمہ ماہی گیری کی جانب سے لی گئی سفید وھیل کی تصویر جس میں وہ ایک برقی آلہ پہنے ہوئی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

2019 میں لی گئی ایک تصویر میں ناروے محکمہ ماہی گیری کی جانب سے لی گئی سفید وھیل کی تصویر جس میں وہ ایک برقی آلہ پہنے ہوئی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

اسٹاک ہوم: روس کی جانب سے مبینہ طور پر ’جاسوسی‘ کی تربیت کے بعد سفید رنگت کی بیلوگا وھیل اب سویڈن میں دیکھی گئی ہے۔

2019 میں اسے ناروے کے دوردراز علاقے فِن مارک میں دیکھا گیا تھا۔ اب اسی وھیل کو سویڈن میں دیکھا گیا ہے جس پر کبھی برقی آلات نصب تھے ۔ ماہرین کا خیال ہے کہ بیلوگا قسم کی وھیل کو روسی بحری افواج نے  بطورِ خاص جاسوسی سکھائی تھی۔

پھر 2019 کے بعد اس نے اپنی رفتار بڑھائی اور سویڈن کی راہ لی۔ اس ضمن میں ون وھیل نامی تنظیم میں بحری حیاتیات کے ماہر، سباسٹیان اسٹرینڈ نے کہا ہے کہ ’ وھیل نے اپنا سفر تیز کردیا ہے جس کی وجہ اب تک معلوم نہیں ہوسکی۔‘

اس اتوار کو سویڈن کےجنوب مغربی ساحل، ہیونے بوسٹرانڈ کے مقام پر اسے دیکھا گیا ہے۔ ماہرین کے مطابق شاید یہ اپنے کسی ساتھی کی تلاش میں ہے اور تیزی سے حرکت کررہی ہے۔ بیلوگا وھیل عموماً دوسری ساتھیوں کے ساتھ ملکر رہتی ہیں۔

واضح رہے کہ 2019 میں وھیل جب ناروے پہنچی تھی تو تو ناروے مرکز برائے فشریز کے ماہرین نے اس پر لگا برقی آلہ ہٹادیا تھا۔ اس وھیل پر ایک جدید کیمرہ لگا تھا جس کی پشت پر روسی شہر ’سینٹ پیٹرزبرگ‘ کا نام لکھا تھا۔ اسی بنا پرجاسوس وھیل کا خدشہ ظاہرکیا گیا ہے۔

تاہم روس نے ناروے کے اس دعوے پر کوئی ردِ عمل آج تک نہیں دیا ہے۔ واضح رہے کہ جن پانیوں میں وھیل دکھائی دی ہے وہ مغربی اور روسی آبدوزوں کی آمدورفت کا اہم مقام بھی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔