- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
افغانستان؛ دو سہیلیوں نے غار میں ہی اسکول بنالیا
کابل: افغانستان میں دو سہیلیوں نے بچیوں کو تعلیم دینے کے لیے غار کو اسکول میں تبدیل کر دیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے پسماندہ صوبے بامیان میں اسکولوں کی بندش اور تعلیم کے مواقع مفقود ہونے کے باعث 18 سالہ رویا سرفراز اور 19 سالہ بیض بیگم نے گاؤں کے دیگر بچوں اور بچیوں کو پڑھانے کے لیے غار میں ہی اسکول بنالیا۔
اسکول میں مجموعی طور پر 80 طلبا زیر تعلیم ہیں جہاں بچوں کو روزانہ 3 سے 4 گھنٹے تک تعلیم دی جاتی ہے۔
دونوں دوستوں نے دیگر بچوں کی مدد سے غار کو صاف کیا۔ غار کی دیواروں کو پینٹنگ، کیلی گرافی اور کاغذ کے مختلف دستکاریوں سے سجایا گیا تاکہ بچوں کی دلچسپی کا سامان رہے۔
دونوں لڑکیاں ہر روز خراب موسم کے باوجود حالات کی پرواہ کیے بغیر گھر سے غار تک آتی ہیں اور فارسی، انگریزی، ریاضی، جغرافیہ اور دیگر مضامین بشمول ڈرائننگ سکھاتی ہیں۔
غار میں بنے اسکول میں تعلیم حاصل کرنے والے بچوں اور بچیوں کی عمریں 4 سے 15 سال کے درمیان ہیں۔ زیادہ تر بچوں نے مستقبل میں استاد، ڈاکٹر یا پائلٹ بننے کی خواہش کا اظہار کیا۔
اقوام متحدہ کے مطابق افغانستان میں 28.3 ملین افراد کو فوری انسانی امداد کی ضرورت ہے جن میں خواتین اور بچوں سب سے زیادہ متاثر ہیں جب کہ لاکھوں بچے اسکول جانے سے محروم ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔