- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
غذائیت بھرے، سیاہ، سرخ اور براؤن چاول تیار
ریاض: سعودی عرب میں واقع کنگ عبدالعزیزیونیورسٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی میں جینیاتی ٹیکنالوجی سے سیاہ، سرخ اور کتھئی رنگ کے چاول بنائے گئے ہیں۔ لیکن یہ محض رنگین چاول نہیں بلکہ ان میں موجود غذائی اجزا کی وجہ سے ان کی رنگت بدل گئی ہے۔
کرسپرٹیکنالوجی سے تیار کردہ چاولوں میں خردغذائی اجزا موجود ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ سیاہ چاول انڈونیشیا کے کیمپوآئرنگ چاول کی طرح ہیں۔ لیکن اس تحقیق کا بنیادی مقصد چاولوں کی بدولت غذائی قلت کو ختم کرنا ہے کیونکہ ایک چاول میں تانبہ اور فولاد ہے تو دوسرے میں جست اور مینگنیز موجود ہے تو تیسری قسم میں سیلینیئم نامی اہم خرد جزو موجود ہے۔
مجدی محفوظ اور خالد صدیق نامی سائنسدانوں کی سربراہی میں بین الاقوامی ٹیم نے چاول میں حسبِ خواہش اجزا شامل کرنے کی کامیاب کوشش کی ہے۔ یہ چاول تیزی سے بڑھتے ہیں اور فصل تیزی سے تیار ہوجاتی ہے۔ اس کے لیے انہوں نے دنیا بھر میں کاشت کئے جانے والے چاولوں کا مطالعہ کیا ہے۔
ماہرین نے تین سیاہ اور اور دو سرخ رنگت والے چاولوں کی ورائٹی لی ہے اور ان کے پورے جینوم (جینیاتی معلومات کا مجموعہ) کا مطالعہ کیا ہے۔ اس کےعلاوہ چاولوں کی دیگر 46 اقسام پربھی غور کیا گیا تھا۔
پھر ان میں سے بہترین غذائیت والے چاولوں کا انتخاب کیا گیا۔ حیرت انگیز طور پر سیاہ چاول میں سب سے زیادہ غذائیت تھی جن میں کاربوہائیڈریٹس، امائنو ایسڈ، ثانوی میٹابولائٹس، لائپڈز، پیپٹائڈز اور طرح طرح کے وٹامن شامل تھے۔ پھر انہی سیاہ چاولوں میں تانبا، فولاد، مینگنیز اور سیلینیئم بھی پایا جاتا ہے۔ اگرچہ انسانی جسم کو ان دھاتوں کی معمولی مقدار درکار ہوتی ہے تاہم ان کی کمی شدید امراض اور مسائل پیدا کرسکتی ہے۔
اگلے مرحلے میں یہ سائنسدان، سعودی عرب کے مشہورہساوی چاول کو جینیاتی ٹیکنالوجی سے بہتر بنائیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔