- کراچی میں منشیات فروشوں کی فائرنگ سے 2 دوست جاں بحق
- کہاں لکھا ہے انتخابی نشان نہ ملنے پر سیاسی جماعت الیکشن نہیں لڑسکتی؟ سپریم کورٹ
- پختونخوا حکومت کاشتکاروں سے 29 ارب روپے کی گندم خریدنے کیلیے تیار
- حماس کی اسرائیلی فورسز پر راکٹوں کی بوچھاڑ، 3 فوجی ہلاک، 11 زخمی
- گندم اسکینڈل؛ کون سی راکٹ سائنس ہے؟
- زہریلے کنکھجورے گردوں کی بیماری کے علاج میں معاون
- ناسا کا چاند پر جدید ریلوے سسٹم بنانے کا منصوبہ
- ایران کے صحرا میں بنایا گیا ویران شہر
- خشک دودھ کی درآمد پر پابندی، امپورٹ ڈیوٹی بڑھانے کا مطالبہ
- گندم اسکینڈل، کسانوں کا 10 مئی سے ملک گیر احتجاج کا اعلان
- جان بچانے والی 100 سے زائد دواؤں کی قلت پیدا ہوگئی
- اے ڈی بی؛ 100 ارب ڈالر کے اضافی فنڈز کے اجرا کا خیرمقدم
- نیپرا، اوور بلنگ پر افسران کو 3 سال کی سزا کا بل منظور
- ایشیائی اور بحرالکاہل کے ممالک معمر افراد کی فلاح و بہبود میں ناکام
- نیا قرض پروگرام، آئی ایم ایف مشن رواں ماہ پاکستان آئے گا
- پی ایس ایل کو مزید مسابقتی بنایا جائے گا
- تعریف کرنے پر حارث کوہلی کے شکرگزار، عامر سے سیکھنے کے منتظر
- موٹروے ایم نائن کے قریب ٹرالر اور وین میں تصادم، 3 مسافر جاں بحق
- دوستی نہیں ٹیم کا سوچیں
- ملک کو سنگین چیلنجز درپیش...انا پرستی چھوڑ کر مل بیٹھنا ہوگا!
ہمسایہ ممالک میں بدامنی ملوث، سکھ کے قتل سے بھارت بے نقاب ہوگیا، ایکسپریس فورم
لاہور: پاکستان سے زیادہ امن کی ضرورت کو کوئی نہیں سمجھ سکتا، ہم نے گزشتہ تین دہائیوں سے دہشت گردی کاسامنا کیا، آپریشن ضرب عضب، آپریشن ردالفساد اور پیغام پاکستان کی صورت میں متفقہ دستاویز کے ذریعے ملک میں امن و امان قائم ہوا لیکن ہمسایہ ممالک سے مداخلت کے ذریعے ہماری امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
کینیڈا میں سکھ رہمنا کے قتل سے بھارت دنیا میں بے نقاب ہوگیا۔ کشمیر، فلسطین، شام، عراق، روہینگیا سمیت مسلم دنیا میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی ہورہی ہے، اس وقت دنیا میں 2 ارب افراد امن نہ ہونے کی وجہ سے مسائل کا شکار ہیں، عالمی امن کیلیے بین الاقوامی طاقتوں کو مذہب کے دائرہ سے نکل کر بلا تفریق سب کیلیے کام کرنا ہوگا۔ لوگوں میں عدم برداشت بڑھتا جا رہا ہے، نوجوانوں میں جوش و جذبہ ہے مگر سمت نہیں۔ جڑانوالہ واقعہ افسوسناک، انصاف کے تقاضے پورے کرکے قانون کے مطابق سزا دی جائے۔
آج ملک میں بین المذاہب ہم آہنگی کی فضاء ماضی کی نسبت بہتر ہے، سب ایک دوسرے کی خوشی غمی میں شریک ہوتے ہیں، شرپسندوں کی تعداد کم مگر وہ انتشار پیدا کر رہے ہیں، ریاست ان کا قلع قمع کرے۔ لوگوں کو ان کے بنیادی حقوق دیے بغیر ملک میں امن ممکن نہیں، بلاتفریق رنگ، نسل، مسلک اور مذہب سب کے انسانی حقوق یقینی بنائے جائیں۔
ان خیالات کا اظہار شرکاء نے ’’امن کے عالمی دن‘‘ کے حوالے سے منعقدہ ’’ایکسپریس فورم‘‘ میں کیا۔ فورم کی معاونت کے فرائض احسن کامرے نے سرانجام دیے۔ مہتمم جامعہ نعیمیہ لاہور ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے کہا کہ دنیا بھر میں 2 ارب سے زائد افراد امن نہ ہونے کی وجہ سے تشدد کا شکار ہیں اور اپنے گھروں سے نکالے گئے ہیں، اس وقت سب سے بڑا مہاجر کیمپ بنگلہ دیش میں روہینگیا کے لوگوں کا ہے، مسلم دنیا اس وقت شدید متاثر ہے، کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی ہو رہی ہے، بھارت میں تمام اقلیتیں اور ہندو دلت غیر محفوظ ہیں،ا ن پر مظالم ڈھائے جا رہے ہیں۔
اب کینیڈا میں سکھ رہمنا کو قتل کر دیا گیا اور کینیڈین وزیراعظم نے بتایا ہے کہ اس میں بھارت ملوث ہے، اس قتل پر دنیا بھر کے سکھوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے، اگر اس مسئلے کو حل نہ کیا گیا تو دنیا کے امن کونقصان پہنچ سکتا ہے۔ عالمی سطح پر امن کو بڑے مسائل درپیش ہیں، بین الاقوامی طاقتوں کو مذہب کے دائرہ کار سے نکل کر بلاتفریق امن کے قیام کیلیے کام کرنا ہوگا۔
انھوں نے کہاکہ گزشتہ 8 برس میں بین المذاہب اور بین المسالک ہم آہنگی پر بہت کام ہوا، 2018ء میں باقاعدہ طور پرپیغام پاکستان آیا، یہ وہ دستاویز ہے جس ہر ہزاروں افراد کے دستخط ہیں اورا سے مختلف اسلامی ممالک نے بھی سراہا، اس کے بعد سے ہمارے حالات میں بہتری آئی ہے، دہشت گردی کے خاتمے کیلیے آپریشن ضرب عضب اور ردالفساد ہوئے، ان سے امن قائم ہوا لیکن ہمارے ہمسایوں کی مداخلت کی وجہ سے ہماری امن کی کاوشوں کو دھچکا لگتا ہے۔
انھوں نے کہاکہ جڑوانوالہ واقعہ افسوسناک ہے، نگران حکومت نے فوری کارروائی کرکے ملزمان کو گرفتار کیا، انتظامیہ، علماء اور حکومت نے اس معاملے کوسنبھالا ، اس میں دونوں اطراف سے جس جس کی غلطی ہے انصاف کے تقاضے پورے کرکے ان کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے، کسی کو معافی نہ دی جائے۔آئین پاکستان تمام مذاہب کے ماننے والوں کو تحفظ اور برابر حقوق دیتا ہے۔ڈین آف رائیونڈ ڈایوسیس، ترجمان چرچ آف پاکستان پادری عمانوایل سردار کھوکھر نے کہا کہ وطن عزیز میں امن کی بہت ضرورت ہے، ہم امن کیلیے جتنی کوشش کرتے ہیں، اتنی ہی بدامنی ہوجاتی ہے، ہمیں بطور انسان دوسرے انسانوں کی قدر کرنی ہے، ان کی حیثیت کو ماننا ہے، اس کا عملی طور پر مظاہرہ بھی ہونا چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ جڑانوالہ واقعہ امن پر حملہ ہے۔ شرپسند انتہائی کم ہیں لیکن کبھی کبھی ان کا اثر زیادہ ہوجاتا ہے، ریاست کو چاہیے کہ ایسے عناصر کو قرار واقعی سزا دے۔ نمائندہ سول سوسائٹی عبداللہ ملک نے کہا کہ آج دنیا جن حالات سے گزر رہی ہے ان میں امن کی پہلے سے زیادہ ضرورت ہے، ہم اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتے ہیں کے اس وقت جاری جنرل اسمبلی کے اجلاس میں اس پر خصوصی حکمت عملی بنائی جائے کہ کس طرح ترقی پذیر ممالک کے مسائل دور کرنے ہیں،و ہاں سے بدامنی کا خاتمہ کرنا ہے اورکشمیر، فلسطین، شام، عراق، لیبیا، یوکرائن سمیت علاقی تنازعات کو حل کرنا ہے۔
بدقسمتی سے اس وقت 2 ارب سے زائد افراد بدامنی اور غربت کا شکار ہیں، امن کے عالمی دن کے موقع پر اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک جنہوں نے اقوام متحدہ کی قرارداد پر دستخط کیے ہیں، انہیں چاہیے کہ وہ باہمی اشتراک سے دنیا سے بدامنی کا خاتمہ کرنے میں کردار ادا کریں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔