کچھ لوگوں میں خوابوں کو یاد رکھنے کی صلاحیت دوسروں سے بہتر کیوں ہوتی ہے
جاگنے کے بعد خوابوں کو یاد رکھنا ریت کو تھامے رکھنے کے مترادف ہے
خوابوں کو یاد رکھنے کی صلاحیت ہر شخص میں مختلف ہوتی ہے. کچھ افراد کے پاس اپنے خوابوں کی واضح اور تفصیلی یادداشت ہوتی ہے جب کہ دوسروں کو اپنے خوابوں کے کسی بھی پہلو کو یاد رکھنے کے لیے جدوجہد کرنا پڑتی ہے۔
یونیورسٹی آف کیلی فورنیا، برکلے کی نیورو امیجنگ لیب میں نیند اور خوابوں کی محقق اور ماہر نیورو سائنسدان رافیل والٹ نے اس حوالے سے اپنا تجزیہ پیش کیا ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ جب ہم بیدار ہوتے ہیں تو ہمارے خوابوں کی یادیں تیزی سے ختم ہو جاتی ہیں کیونکہ ہماری میموری انکوڈنگ عام طور پرنازک ہوتی ہے۔
رافیل نے بتایا کہ جاگنے کے بعد خوابوں کو یاد رکھنا ریت کو تھامے رکھنے کے مترادف ہے۔ یعنی اپنے خواب کی یاد کو برقرار رکھنا بہت مشکل ہے لیکن کسی وجہ سے ہم میں سے کچھ لوگ خوابوں کو یاد رکھنے میں دوسروں سے بہتر ہوتے ہیں۔
اگرچہ سائنس کو خوابوں سے متعلق یادداشت کو سمجھنے میں ابھی بہت طویل سفر طے کرنا ہے، تاہم لگتا ہے کہ دماغی صلاحیت، انفرادی خصوصیات اور خوابوں سے متعلق پہلو اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
یہاں کچھ ایسے عوامل ذکر کیے جارہے ہیں جو کچھ افراد کو خوابوں کو یاد رکھنے میں دوسروں سے بہتر بناتے ہیں؛
1) مثبت طرز زندگی کی خصوصیت
اگر آپ کا باطن مثبت باتوں کو فوری طور پر قبول کرنے والا ہے جس میں خود پر قابو رکھنا، غیر باہمی مسائل میں کم تجسس، اور خود اعتمادی شامل ہے، تو آپ کو خوابوں کو یاد رکھنے میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
2) مضبوط بصری یادداشت اور تخلیقی صلاحیت
بہترین بصری یادداشت اور اعلیٰ تخلیقی صلاحیتوں کے حامل افراد خوابوں کو زیادہ واضح طور پر یاد رکھ سکتے ہیں۔
3) اعلی درجے کی علمی صلاحیت
اچھی طرح سے خواب یاد رکھنا ترقی یافتہ علمی عمل سے وابستہ ہے، ادراک، سیکھنے اور بہتر یادداشت کی صلاحیت لوگوں کو خوابوں کو یاد رکھنے کے قابل بناتی ہے۔
4) خوابوں کی طرف مثبت رویہ
خوابوں کو بامعنی تجربات کے طور پر اہمیت دینا اور ان کے بارے میں مثبت رویہ رکھنا خوابوں کی یاد کو بڑھا سکتا ہے، کیونکہ یہ خوابوں کو یاد رکھنے کو دلچسپ بناتا ہے اور اس کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔