فلسطین کی حمایت کرنے پر کئی پراجیکٹس سے نکالا گیا دنانیر کا انکشاف

روزانہ صبح اُٹھ کر خود کو تسلی دیتی ہوں کہ سب ٹھیک ہوجائے گا، دنا نیر


ویب ڈیسک November 26, 2023
دنانیر کو فلسطین کی حمایت کرنا مہنگا پڑگیا: فوٹو: فائل

پاکستان شوبز انڈسٹری کی نوجوان اداکارہ اور معروف سوشل میڈیا انفلوئنسر دنانیر مبین نے انکشاف کیا ہے کہ اُنہوں نے فلسطین کی حمایت کرنے کی وجہ سے بہت سے پراجیکٹس کھو دیے۔

اسرائیل گزشتہ ماہ سےغزہ پر بمباری کرکے فلسطین کی نسل کشی کررہا ہے جس کے خلاف پاکستان سمیت دُنیا بھر کے فنکار اپنی آواز اٹھا رہے ہیں اور ساتھ ہی جنگ بندی کا بھی مطالبہ کررہے ہیں۔

فلسطین کی حمایت کرنے پر ہالی ووڈ کے کئی فنکاروں کو اُن کے پراجیکٹس اور برانڈز سے فارغ کردیا گیا ہے جبکہ امریکی ماڈل جیجی حدید اور اُن کی بہن بیلا حدید کو تو اسرائیل کی جانب سے دھمکیاں بھی مل رہی ہیں۔

پاکستان شوبز انڈسٹری سے اُشنا شاہ، عثمان خالد بٹ، صبا قمر، علی ظفر، عاطف اسلم، زارا نور عباس، مشی خان، ماہرہ خان، سجل علی اور دنانیر سمیت دیگر فنکار فلسطین کی حمایت میں آواز بُلند کررہے ہیں۔

مزید پڑھیں: 'قاتل اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی دُنیا کو بھولنے نہیں دونگی': دنا نیر

اب ایسے میں دنانیر مبین نے اپنے آفیشل انسٹاگرام اکاوْنٹ کی اسٹوری میں لکھے گئے نوٹ میں انکشاف کیا کہ "فلسطین کے ساتھ کھڑے ہونے کی وجہ سے میں نے بہت سے پراجیکٹس میں کام کرنے کے مواقع کھو دیے ہیں لیکن مجھے اس پر ذرا بھی افسوس نہیں ہے"۔

dn2

اس کے علاوہ اُنہوں نے انسٹا اسٹوری میں اپنی تصویر پوسٹ کی جس میں اُن کی آنکھیں نم تھیں، اداکارہ نے غزہ کی صورتحال پر اپنے جذبات بیان کرتے ہوئے کہا کہ "میں روزانہ صبح اُٹھ کر خود کو تسلی دیتی ہوں کہ سب ٹھیک ہوجائے گا لیکن جب معصوم بچوں کی لاشوں کو دیکھتی ہوں تو سوال کرتی ہوں یہ سب کیسے ٹھیک ہوگا؟"

dn1

دنانیر نے مزید کہا کہ "والدین اپنے مردہ بچوں کو گلے سے لگائے رو رہے ہیں، آخر یہ سب کیسے اور کب ٹھیک ہوگا؟ بس اب مزید یہ ظلم نہیں ہونا چاہیے"۔

یاد رہے کہ 7 اکتوبر سے جاری اسرائیل حماس جنگ میں 14 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 25 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں جب کہ 1400 اسرائیلی بھی مارے گئے۔

اسرائیل اور حماس نے قطر کی ثالثی میں طے پانے والی 4 روزہ جنگ بندی پر عمل درآمد جمعے کے روز شروع ہوا، معاہدے کے تحت اسرائیل اور حماس نے قیدیوں کا تبادلہ کرنا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں