سر سے گیند کو مارنے والے فٹبالرز کے دماغی افعال متاثر ہوسکتے ہیں
تحقیقی مطالعہ ریڈیولاجیکل سوسائٹی آف نارتھ امریکا کے سالانہ اجلاس میں پیش کیا گیا
فٹ بال کے کھلاڑی جو اپنے سر سے گیند کو مارتے ہیں ان کے دماغی افعال میں قابل قدر کمی واقع ہو سکتی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کولمبیا میں اس حوالے سے ایک تحقیقی مطالعہ سامنے آئی ہے جو ریڈیولاجیکل سوسائٹی آف نارتھ امریکا کے سالانہ اجلاس میں پیش کی گئی۔
مطالعے کے سینئر مصنف اور کولمبیا یونیورسٹی کے ویجیلوس کالج آف فزیشنز میں ریڈیولوجی کے پروفیسر ڈاکٹر مائیکل ایل لپٹن کہتے ہیں کہ سر پر کسی شے کے بار بار ٹکراؤ سے پیدا ہونے والے اثرات بعد میں زندگی میں طبی مسائل پیدا کر سکتا ہے یہاں تک کہ جب کوئی واضح چوٹ بھی نہ ہو۔
ڈاکٹر مائیکل جو بایومیڈیکل انجینئرنگ کے پروفیسر بھی ہیں، نے کہا کہ کئی سالوں سے کھیلوں میں مسلسل سر پر اشیا کے ٹکراؤ کا نیوروڈیجینریٹیو بیماری اور ڈیمنشیا کا باعث بننا دنیا بھر میں بہت زیادہ تشویش کا باعث ہے۔
تاہم انہوں نے مزید کہا کہ ان دماغی فعالیت میں تبدیلیوں کو سمجھنے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے جو طویل مدتی نقصان کے امکانات کو ظاہر کرتی ہیں۔