کراچی میں مشکوک پولیس مقابلے میں طالبعلم زخمی ویڈیو سامنے آگئی

ویڈیو میں سادہ لباس اہلکاروں کو زخمی نوجوان کے پاس اسلحہ رکھتے دیکھا جا سکتا ہے، انکوائری کمیٹی قائم


Staff Reporter January 08, 2024
فوٹو: ویڈیو گریب

سائٹ ایریا کے قریب مبینہ پولیس مقابلہ مشکوک نکلا جس کی ویڈیو منظر عام پر آگئی۔

سائٹ اے پولیس نے 4 جنوری کو میٹروویل پٹھان کالونی شہید قبرستان کے قریب مبینہ مقابلے میں زخمی سمیت 2 ملزمان کوگرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا، مشکوک پولیس مقابلے کے فوری بعد کی ویڈیو منظرعام پر آگئی جس میں سادہ لباس اہلکاروں کو زخمی نوجوان کے پاس اسلحہ رکھتے اوران کی جیبیں خالی کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

زخمی حالت میں گرفتارایک نوجوان سیکنڈ ائیر کا طالب ہے، زخمی نوجوان کے والد نے پولیس مقابلے کو جعلی قرار دیتے ہوئے آئی جی سندھ اورایڈیشنل آئی جی سے انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کردیا۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک زخمی نوجوان زمین پر پڑا ہے جبکہ دوسرے نوجوان کوبھی سول لباس اہلکارنے پکڑ رکھا ہے، سول لباس اہلکارنوجوانوں کی جیب سے رقم نکال رہے ہیں پولیس نے مبینہ پولیس مقابلے کا مقدمہ زخمی حالت میں گرفتار نوجوان اوراس کے دوست ابراہیم کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔

مشکوک پولیس مقابلے میں زخمی حالت میں گرفتار نوجوان محمد عباس کے والد نیک زادہ نے پولیس مقابلے کوجعلی قراردیتے ہوئے بتایا کہ شہید قبرستان کے قریب سادہ لباس اہلکار ہاتھوں میں اسلحہ لیے کھڑے تھے اور انہوں نے بیٹے کو روکنے کی کوشش کی تو بیٹےنے ڈرکر موٹر سائیکل واپس موڑلی کہ آگے ڈکیت کھڑے ہیں اسی دورن بیٹے پرفائرنگ کردی گئی۔

بیٹا اس وقت سول اسپتال ٹراما سینٹرمیں زیر علاج اور مفلوج ہو گیا ہے بیٹے کو ریڑھ کی ہڈی اورکولہے پرگولیاں لگی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ وہ تمام افسران بالاسے اپیل کرتے ہیں کہ ان کے ساتھ انصاف کیا جائے اگرانہیں انصاف نہ ملا تو وہ ہردروازہ کھٹکھٹانے پر مجبور ہوں گے۔

انہوں نے بتایا کہ اس واقعے نے ان کی کمرتوڑ دی ہے۔ بیٹا نہ چور ہے نہ ڈکیت ہے نہ ہی میرے بیٹے کا کوئی کرمنل ریکارڈ ہے، سوشل میڈیا پروائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سڑک پرپڑے بیٹے کے پاس سادہ لباس اہلکارخود پستول رکھ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر میرا بیٹا ڈکیت یا چو ہے تو بیٹے نے کس سے لوٹ مار کی؟، چوری کی مدعی کوسامنے لایا جائے، پولیس کب تک اس طرح ظلم کرتی رہے گی اور بے گناہ لوگوں کو مارتے رہے گی۔

نوجوان کے والد نے آئی جی سندھ، ایڈیشنل آئی جی، چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل ہے کہ ان کے ساتھ انصاف کیا جائے اورجعلی پولیس مقابلے میں ملوث سادہ لباس اہلکاروں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے تاکہ آئندہ کسی کے بیٹے کے ساتھ ایسا نہ ہو۔

دریں اثنا ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا نے مبینہ مقابلے پر انکوائری کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی۔ ایس پی لیاری منیب احمد تین روز میں انکوائری رپورٹ مکمل کر کے پیش کریں گے۔

مقبول خبریں