لاپتہ افراد کیس سیکریٹری دفاع و داخلہ کی پشاور ہائیکورٹ طلبی

لاپتہ افراد کو تفتیشی مراکز میں سڑنے نہیں دے سکتے، بیگناہوں کو چھوڑا جائے،چیف جسٹس


Numainda Express June 11, 2014
آرٹیکل 245لاگو ہونے کے بعد فوج کے کسی اقدام کو چیلنج نہیں کیا جاسکتا، حکومتی وکیل فوٹو: فائل

پشاورہائیکورٹ نے لاپتہ افراد سے متعلق درخواستوں کی سماعت کے موقع پر غیر اطمینان بخش رپورٹس آنے پر سیکریٹری دفاع اور سیکریٹری داخلہ کو 26جون کو طلب کرلیا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ لاپتہ افراد کو انٹرمنٹ سینٹروں میں سڑنے بھی نہیں دے سکتے، بیشک گناہگاروں کو قانون کے تحت سزا دیں مگرجو بے گناہ ہیں انکو رہا کر دیں، ایڈیشنل اٹارنی جنرل عتیق شاہ نے بتایا کہ آئین کا آرٹیکل 245لاگو ہونے کے بعد آرٹیکل 199کے تحت دائر پٹیشن کی سماعت کا اختیار ہائیکورٹ کے پاس موجود ہے نہ ہی فوج کے کسی اقدام کو چیلنج کیا جاسکتا ہے۔

جو افراد تفتیشی مراکز میں موجود ہیں انہیں لاپتہ افراد بھی قرار نہیں دیا جاسکتا، چیف جسٹس نے کہا کہ یہ صحیح ہے کہ وہ لاپتہ نہیں رہے مگر انکی تفتیشی مراکز میں موجودگی کب سے ہے، ان کے کیسوں کی پراگرس کیاہے، یہ بتانا بھی ضروری ہے۔

مقبول خبریں