صدر آصف علی زرداری کی عراق کی تعمیر نو میں پاکستان کے کردار کی پیش کش

صدر مملکت آصف علی زرداری نے عراقی صدر ڈاکٹر عبداللطیف جمال رشید سے بغداد پیلس میں ملاقات کی


ویب ڈیسک December 21, 2025
فوٹو: پی آئی ڈی

BAGHDAD:

صدر مملکت آصف علی زرداری نے عراق کے صدر کو ملک کی تعمیر نو میں پاکستان کے کردار کی پیش کش کی جبکہ دونوں ممالک نے دہشت گردی، انتہا پسندی اور منشیات کے خلاف مشترکہ جدوجہد پر اتفاق کیا۔

صدر مملکت آصف علی زرداری نے عراقی صدر ڈاکٹر عبداللطیف جمال رشید سے بغداد پیلس میں ملاقات کی جہاں ان کی آمد پر صدر آصف علی زرداری کو شان دار گارڈ آف آنر پیش کیا گیا اور سرکاری استقبالیہ تقریب میں قومی ترانے بجائے گئے۔

اعلامیے کے مطابق دونوں صدور کے درمیان ون آن ون  اور وفود کی سطح پر تفصیلی ملاقات ہوئی اور عراقی صدر نے صدر آصف علی زرداری اور پاکستانی وفد کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا۔

صدر آصف علی زرداری نے عراقی قیادت اور عوام کے پرت پاک استقبال پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ بغداد تہذیب، تاریخ اور استقامت کی علامت عظیم شہر ہے اور عراق میں کامیاب پارلیمانی انتخابات پر عراقی قیادت اور عوام کو مبارک باد دی۔

 

انہوں نے کہا کہ پاکستان عراق کی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور قومی اتحاد کی بھرپور حمایت کرتا ہے، صدر پاکستان نے عراق کے استحکام، ترقی اور جمہوری عمل کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔

ملاقات میں پاک-عراق دوطرفہ تعلقات، خطے کی صورت حال اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور دونوں رہنماؤں نے اعلیٰ سطح پر رابطوں اور مشترکہ کمیشن کے اجلاس پر اطمینان کا اظہار کیا۔

صدر مملکت نے تجارت، سرمایہ کاری، زراعت، دفاعی پیداوار میں تعاون بڑھانے پر زور دیا اور ساتھ ہی آئی ٹی، تعمیرات، ادویات اور متعلقہ صنعتوں میں تعاون کے وسیع امکانات پر بات چیت کی۔

ملاقات کے دوران صدر زرداری نے بزنس ٹو بزنس روابط اور تجارتی وفود کے تبادلے کی ضرورت پر زور دیا اور دونوں ممالک کے درمیان براہ راست بینکاری چینلز کے قیام کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا اور کہا کہ تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے مالیاتی سہولتیں ناگزیر ہیں۔

صدر آصف علی زرداری نے عراق کی تعمیر نو میں پاکستان کے کردار کی پیش کش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان موجودہ ایم او یو کے تحت ہنرمند اور نیم ہنرمند افرادی قوت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے طبی سہولیات، مالیاتی مہارت اور ڈیجیٹل گورننس میں تعاون کی بھی پیش کش کی اور محفوظ ڈیٹا مینجمنٹ سمیت تکنیکی تجربات عراق کے ساتھ شیئر کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا۔

صدر پاکستان نے عراقی زیارات پر جانے والے پاکستانی زائرین کے لیے سہولتوں میں بہتری کا مطالبہ کیا اور زائرین مینجمنٹ ایم او یو کی جلد حتمی منظوری اور نفاذ پر زور دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ غیر قانونی داخلے اور زائد قیام کرنے والے پاکستانیوں کی روک تھام کے لیے مکمل تعاون کریں گے، پاکستان عراقی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات کا حامی ہے۔

دونوں صدور نے دہشت گردی، انتہا پسندی اور منشیات کے خلاف مشترکہ جدوجہد پر اتفاق کیا، پاک-عراق قیادت نے سیکیورٹی تعاون مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا، اقوام متحدہ اور او آئی سی سمیت عالمی فورمز پر قریبی مشاورت جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

عراقی صدر نے مسلم امہ کو متحد کرنے میں پاکستان کے کردار کو سراہا اور فلسطینی عوام کے لیے پاکستان کی تاریخی اور مسلسل حمایت کی تعریف کی۔

مقبول خبریں