اسلام آ باد:
تجزیہ کار شہباز رانا کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستان میں گورننس اورکرپشن جانچنے کیلیے نیا مشن لانچ کر دیا، یہ ان ہی 40 شرائط کا حصہ ہے جو آئی ایم ایف کے ساتھ پچھلے سال ستمبر میں طے پائی تھیں۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام دی ریویو میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پاکستان میں کرپشن کی روک تھام کے لیے اور گورننس کے نظام کو بہتر بنانے کیلیے یہ مشن پاکستان پہنچ چکا ہے۔ آئی ایم ایف گورننس جائزہ مشن 6 فروری کو شروع ہوا اور 14 فروری تک جاری رہے گا۔
کم از کم 19 وزارتوں بشمول جوڈیشل کمیشن اور سپریم کورٹ سے ملاقاتیں کریگا، مشن کی رپورٹ 31 جولائی تک جاری ہوگی۔
تجزیہ کار کامران یوسف نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ پاکستان آئی ایم ایف کے پروگرام میں ہے اور آئی ایم ایف کے جو مشنز ہیں پاکستان کے دورے پر آتے رہتے ہیں، آئی ایم ایف نے ایک اور مشن پاکستان بھیجا ہے جو اپنی نوعیت کا پہلا اس طرح کا مشن ہے جو پاکستان میں گورننس کے حوالے سے ریویو کرے گا۔
انھوں نے بتایا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ابھی اقتدار میں آئے تین ہفتے نہیں ہوئے اور انھوں نے ایسے اقدامات لیے ہیں کہ ہر روز آپ دیکھتے ہیں کہ وہ بین الاقوامی شہ سرخیوں میں رہتے ہیں، اسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو پہلے غیر ملکی لیڈر تھے جن کو وائٹ ہاؤس میں دعوت دی گئی کیونکہ امریکا اور اسرائیل کے جو آپس میں لانگ ٹرم تعلقات ہیں یہ کوئی حیران کن بات نہیں ہے۔