موبائل فون صارفین ہوجائیں ہوشیار! ایف بی آئی نے خطرناک اسکیم سے خبردار کردیا

اینڈرائیڈ اور آئی فون کے صارفین کے ساتھ ہونے والا یہ فراڈ ایک ملک سے دوسرے ملک اور شہروں میں پہنچ سکتا ہے


ویب ڈیسک February 09, 2025
موبائل صارفین کو فراڈ کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے—فوٹو: بشکریہ این ڈی ٹی وی

WASHINGTON:

امریکی ایجنسی فیڈرل بورڈ آف انوسٹی گیشن (ایف بی آئی) نے ایک مرتبہ پھر آئی فون اور اینڈرائیڈ کے صارفین کو وارننگ دی ہے کہ اگر ان کو کوئی مسیج اسکیم کی طرح نظر آئے تو فوری ڈیلیٹ کردیں۔

فوربز کی رپورٹ کے مطابق ایف بی آئی نے بتایا کہ یہ فراڈ ریاست سے ریاست تک منتقل ہوسکتا ہے اور اگر اب تک آپ کے شہر میں نہیں پہنچا ہے تو جلد ہی پہنچنے کے امکانات ہیں۔

رپورٹ کے مطابق فراڈ کرنے والوں کا طریقہ کار سادہ سا ہے، متاثرہ شخص کو پہلے کسی ایجنسی کی جانب سے ایک عام سا مسیج موصول ہوتا ہے، جس میں کہا جاتا ہے کہ آپ پر کچھ رقم واجب الادا ہے، جس کو فوری ادا کرنے کی ضرورت ہے۔

مسیج میں بتائے گئے لنک پر کلک کرنے پر متاثرہ شخص کے سامنے ایک پیج آتا ہے، جس میں اس کو اپنا بینک اکاؤنٹ یا کریڈٹ اکاؤنٹ کی معلومات درج کرنے کی ہدایت کی جاتی ہے۔

فیڈرل ٹریڈ کمیشن (ایف ٹی سی) نے بھی خبردار کیا ہے کہ اگر اسی سے ملتا جلتا کوئی پیغام فون صارفین کو موصول ہوتو ممکنہ طور پر یہ اسکیم ہے۔

ایف ٹی سی نے کہا کہ اگر آپ نے لنک پر کلک کیا تو فراڈ کرنے والے آپ سے نہ صرف پیسے ہتھیانے کی کوشش کرتے ہیں بلکہ وہ آپ کی ذاتی معلومات جیسا کہ آپ کا ڈرائیونگ لائسنس نمبر اور یہاں تک کہ آپ شناخت بھی چوری کرسکتے ہیں۔

ایف بی آئی کے عہدیداروں نے تجویز دی ہے کہ جو لوگ اس فراڈ کا شکار نہ ہونا چاہتے ہیں انہیں اپنا اکاؤنٹ ٹول سروس کی قانونی ویب سائٹ کا استعمال کرتے ہوئے چیک کرنا چاہیے یا ٹول سروس کے نمائندے سے رجوع کریں۔

انہوں نے بتایا کہ اس کے بعد مذکورہ کمپنی وہ تمام مشکوک پیغامات ڈیلیٹ کردیتی ہے جو ان کی ذاتی معلومات کے لیے خطرناک ہوسکتے ہیں۔

رپورٹ میں خبردار کرتے ہوئے مزید بتایا گیا کہ یہ فراڈ کرنے والے ٹول کمپنی کے علاوہ اسی قسم کے طریقے شپنگ کمپنیوں، ٹیکس ایجنسیوں اور امیگریشن سروسز یا کسی شہر میں آنے والے نئے افراد یا مجبور شہریوں پر بھی آزماتے ہیں۔

فراڈ کرنے والوں کا واحد مقصد کریڈٹ کارڈ کی تفصیلات چوری کرنا، انہیں موبائل ویلیٹ میں شامل کرنا یا دھوکا دہی کے تحت خریداری یا شیل کمپنیوں کے ذریعے منی لانڈرنگ کے لیے استعمال کرنا ہے۔

فوربز کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس سے قبل بھی مخصوص اسکیم کے واقعات رپورٹ ہوئے تھے، دسمبر میں سالٹ ٹائیفون کے نام سے مشہور جعلی اداکاروں کے ایک گروپ نے امریکی کمپنیوں بشمول اے ٹی اینڈ ٹی، ٹی موبائل اور ویریزن کے صارفین کی جاسوسی شروع کردی تھی اور خدشہ ظاہر کیا گیا تھا یہ گروپ چین سے آپریٹ کر رہا ہے۔

ایف بی آئی نے موبائل صارفین کو کسی بھی آن لائن فراڈ سے بچنے کے لیے تجویز دی تھی کہ بروقت موصول ہونے والی سسٹم اپڈیٹس کے ذریعے موبائل فون کا استعمال کرتے ہوئے کمیونیکیشن سیکیورٹی بہتر بنائیں کیونکہ موبائل ڈیوائسز محفوط پیغام رسانی اور اکاؤنٹس محفوظ بنانے کے لیے ذمہ داری کے ساتھ انتظامات کرتی ہیں، جس میں ٹو فیکٹر تصدیق بھی شامل ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں