بھارت میں ہیلی کاپٹر رشوت اسکینڈل: برطانوی اسلحہ ڈیلر 6 سال بعد ضمانت پر رہا

2014 میں بھارت نے اطالوی-برطانوی کمپنی "آگسٹا ویسٹ لینڈ" کے ساتھ معاہدہ منسوخ کر دیا تھا


ویب ڈیسک February 19, 2025

نئی دہلی: بھارتی سپریم کورٹ نے برطانوی اسلحہ ڈیلر کرسچن مشیل کو ضمانت دے دی، جو ہیلی کاپٹرز کے سودے میں رشوت کے الزام میں گزشتہ 6 سال سے جیل میں تھا۔

کرسچن مشیل کو 2018 میں دبئی سے بھارت کے حوالے کیا گیا تھا، جس کے بعد وہ مسلسل قید میں تھا۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ تفتیش ابھی جاری ہے، لیکن مشیل کو نچلی عدالت کی شرائط کے تحت رہا کیا جانا چاہیے۔ بھارتی تفتیشی ادارے "سی بی آئی" نے اس کیس میں تین چارج شیٹ داخل کر رکھی ہیں۔

کیس کی تفصیلات کے مطابق 2014 میں بھارت نے اطالوی-برطانوی کمپنی "آگسٹا ویسٹ لینڈ" کے ساتھ معاہدہ منسوخ کر دیا تھا۔ الزام تھا کہ کمپنی نے 12 وی وی آئی پی ہیلی کاپٹرز کا 677 ملین ڈالر کا معاہدہ حاصل کرنے کے لیے بھارتی حکام کو رشوت دی۔

2017 میں بھارتی تفتیش کاروں نے مشیل پر فرد جرم عائد کی تھی، جب وہ متحدہ عرب امارات میں کام کر رہا تھا اور 2018 میں دبئی سے بھارت لانے کے بعد وہ تہاڑ جیل میں قید رہا۔


ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ بھارت میں کرپشن اور ہائی پروفائل سودوں میں مبینہ رشوت کے حوالے سے ایک بڑی پیش رفت ہے۔

عدالت کی جانب سے دی گئی ضمانت کے بعد کیس کے مزید قانونی مراحل پر نظر رکھی جا رہی ہے۔

 

مقبول خبریں