کراچی:
کراچی کا ہائی پرفارمنس سینٹر ویمن کرکٹرز کیلیے مختص کر دیا گیا، ڈائریکٹر عاقب جاوید کے مطابق ملتان کی اکیڈمی انڈر 19 کرکٹرز کیلیے ہوگی، ہمیں تینوں شعبوں میں یکساں مہارت کے حامل کھلاڑی چاہئیں،اکیڈمیز کا کام پاکستان ٹیم میں موجود خلا کو ْپر کرنا ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق پی سی بی پوڈ کاسٹ میں سابق کرکٹر وہاب ریاض سے گفتگو کرتے ہوئے ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس عاقب جاوید نے کہا کہ میرا سب سے بڑا مقصد اور ہدف نیشنل کرکٹ اکیڈمی کو موجودہ دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ اس مقام پر لانا ہے جسے دنیا بہترین سسٹم کے طور پر تسلیم کرے، ہم دوسروں کی نقل نہ کریں بلکہ لوگ ہماری تقلید کریں.
انھوں نے کہا کہ مینز ٹیم کے ساتھ ویمنز کرکٹ پر بھی مکمل توجہ دی جائے گی، کراچی کا ہائی پرفارمنس سینٹر مکمل طور پر خواتین کرکٹرز کے لیے مخصوص ہوگا، ملتان کی اکیڈمی کو انڈر 19 کرکٹرز جبکہ فیصل آباد کے ہائی پرفارمنس سینٹر کو انڈر17 کے لیے مخصوص کیا جائے گا ،وہ وہاں کے مقامی کالجز سے منسلک ہوگی، سیالکوٹ میں انڈر15 کا سیٹ اپ ہوگا.
مزید پڑھیں: نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر لاہور میں کنڈیشنگ کیمپ کا آغاز ہوگیا
اگر یہ سلسلہ صحیح طریقے سے چلا تو ہمیں کسی صورت میں پلیئرز کی کمی نہیں ہوگی، سابق ٹیسٹ پیسر نے کہاکہ نیشنل کرکٹ اکیڈمی کا کردار متعین ہونا چاہیے،اب آپ کو تینوں شعبوں میں یکساں مہارت والے کھلاڑی چاہئیں،اس وقت متعدد کھلاڑیوں کو فیلڈنگ کی بنیادی باتیں معلوم ہی نہیں ہیں.
این سی اے کا کام پاکستان ٹیم میں موجود خلا کو ْپر کرنا ہوگا،ہم چاہتے ہیں کہ ایک کھلاڑی کی جگہ سنبھالنے کیلیے پیچھے تین کھلاڑی موجود ہوں۔
عاقب جاوید نے کہا کہ ہماری کوشش ہے نیشنل کرکٹ اکیڈمی کی سہولتوں کو اپ گریڈ کیا جائے ،ہم بائیو مکینکس لیب کو دوبارہ متحرک کررہے ہیں، اگر یہ تمام سرگرمیاں شروع ہوجائیں تو اگلے 6 ماہ میں ہمیں مضبوط بیک اپ موجود ہونے کی واضح صورت نظر آسکتی ہے،اس عرصے میں ہم کھلاڑیوں میں موجود خامیوں کو دور کرسکتے ہیں۔