
پاکستان کے 79 ویں یوم آزادی کے موقع پر ملک بھر میں قومی جوش و جذبے اور احترامِ آزادی کے ساتھ تقاریب کا انعقاد کیا گیا۔ دن کا آغاز توپوں کی سلامی، قرآن خوانی، دعاؤں اور گارڈز کی تبدیلی کی پر وقار تقریب سے ہوا، جس میں بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناحؒ کو خراجِ عقیدت پیش کیا گیا۔
کراچی میں بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناحؒ کے مزار پر گارڈز کی تبدیلی کی مرکزی تقریب منعقد ہوئی، جہاں پاکستان نیول اکیڈمی کے کیڈٹس نے اعزازی گارڈز کے فرائض سنبھال لیے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نیول کیڈٹس ہر سال 14 اگست کو قائداعظم کے مزار پر یہ ذمے داری سنبھالتے ہیں تاکہ بانی پاکستان کو عسکری انداز میں سلام پیش کیا جا سکے۔
تقریب کے مہمان خصوصی کمانڈنٹ پاکستان نیول اکیڈمی کموڈور تصور اقبال تھے، جبکہ پریڈ کمانڈر کے فرائض لیفٹیننٹ سمیع اللہ نے سر انجام دیے، کیڈٹس کی جانب سے شاندار مارچ پاسٹ اور پریڈ کا مظاہرہ کیا گیا۔
کمانڈنٹ پاکستان نیول اکیڈمی نےمزارقائد پرپھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔
یومِ آزادی کا آغاز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 31 توپوں اور صوبائی دارالحکومتوں میں 21، 21 توپوں کی سلامی سے کیا گیا۔
پاک فوج کے چاق و چوبند دستوں نے یوم آزادی کی صبح دشمن کو پیغام دینے والے انداز میں نعرہ تکبیر – اللہ اکبر کے فلک شگاف نعروں کے ساتھ توپوں کی سلامی دی۔
یہ سلامی ملکی خودمختاری، قومی وقار، اور افواجِ پاکستان کی تیاری و قربانی کے عزم کی غماز سمجھی جاتی ہے۔
یوم آزادی کی مناسبت سے ملک بھر کی مساجد میں قرآن خوانی اور اجتماعی دعاؤں کا اہتمام کیا گیا، نمازِ فجر کے بعد وطن عزیز کی سلامتی، ترقی، خوشحالی اور اتحاد کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔
علمائے کرام نے خطابات میں آزادی کی نعمت پر شکر گزاری اور اس کی حفاظت کے لیے قومی اتحاد، یکجہتی اور قربانی کے جذبے کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا۔