حالیہ مون سون بارشوں کے بعد مختلف آبی ذخائر بھر گئے جب کہ پاکستان میں پانی کے بحران کا حل بہتر منصوبہ بندی میں پوشیدہ ہے۔
ذرائع نے کہا کہ کوٹری بیراج پر 9 اگست 2025 کو پانی کا بہاؤ 1,71,846 کیوسک کی بلند ترین سطح پر پہنچا، 18 اگست 2025 کو بہاؤ کم ہو کر 71,227 کیوسک پر آ گیا، جو اب بھی کم از کم ضرورت سے کئی گنا زیادہ ہے۔
ذرائع نے کہا کہ اس وقت کوٹری بیراج سے خارج ہونے والا پانی کم از کم 5,000 کیوسک کی مطلوبہ حد سے بہت زیادہ ہے، اگر مناسب ذخیرہ گاہیں اور نہری نظام قائم ہوں تو سندھ اور جنوبی پنجاب کی سال بھر کی ضروریات کے لیے پانی محفوظ کیا جا سکتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ بہاؤ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ وسائل موجود ہیں، صرف بہتر منصوبہ بندی اور انفراسٹرکچر کی ضرورت ہے، اعداد و شمار سے واضح ہوتا ہے کہ پاکستان میں پانی کی قلت نہیں بلکہ پانی کو محفوظ کرنے اور استعمال کرنے کے نظام کی کمی ہے۔