ملتان:
ڈپٹی اٹارنی جنرل آف پاکستان کی اہلیہ نے ملتان میں موٹرسائیکل سوار خاتون اور ان کی بیٹی کو تشدد کا نشانہ بنایا، جس کی ویڈیو وائرل ہوگئی جبکہ وزیراعظم نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو عہدے سے برطرف کردیا۔
ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق سوشل پر ایک خاتون موٹر سائیکل سوار کو مارنے کی ویڈیو وائرل ہوئی، جس کے بارے میں بتایا گیا کہ ڈپٹی اٹارنی جنرل سلمان خورشید کی اہلیہ زاہدہ خورشید نے خاتون اور ان کی بیٹی پر تشدد کیا ہے۔
خاتون موٹرسائیکل سوار اور ان کی بیٹی پر تشدد کا واقعہ ملتان میں پیش آیا جہاں تشدد کا نشانہ بننے والی خاتون میمونہ اپنی بیٹی کو داماد کی بائیک پر گھر چھوڑنے جارہی تھیں اور اس دوران ائیک زاہدہ خورشد کی گاڑی سے ٹکرائی، جس پر زاہدہ خورشید نے اپنے بیٹے اور بہن کے ہمراہ میمونہ، ان کی بیٹی اور داماد کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے پر ڈپٹی اٹارنی جنرل سلمان خورشید کو عہدے سے ہٹا دیا اور برطرفی کی سفارش صدر پاکستان کو بھیجوا دی ہے۔
ملتان کی کینٹ پولیس نے 17 اگست کو واقعے کا مقدمہ درج کیا، جس میں کہا گیا کہ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں ایک خاتون دوسری خاتون اور اس کی بیٹی کو مار رہی ہے۔
مقدمے میں کہا گیا کہ تفتیش کے بعد معلوم ہوا کہ 16 اگست کو تقریباً 4 بجے میمونہ ولد محمد عمران سکنہ طارق روڈ نواں شہر ملتان اپنی بیٹی اور داماد کو اسکوٹی (بائیک) پر اپنے گھر چھوڑنے جا رہی تھی۔
مزید بتایا گیا کہ انہوں نے غلطی سے گالف کلب گارڈن ٹاؤن ملتان کے پیچھے زاہدہ خورشید کی گاڑی کو ٹکر مار دی اور حادثے کے بعد زاہدہ خورشید نے اپنی بہن اور اس کے بیٹے کے ساتھ مل کر میمونہ، ان کی بیٹی اور ان کے داماد کو مارنا شروع کردیا۔
تشدد کرنے والے تینوں افراد کو مقدمے میں نامزد کردیا گیا جنہیں گرفتار کرکے ڈیوٹی جج ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس ملتان کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
فاضل جج نے ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے پر ملزمان کی ضمانت منظور کر لی۔