اسلام آباد ہائی کورٹ نے رجسٹرار آفس کو 190 ملین پاؤنڈز کیس میں سزا یافتہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشری بی بی کی سزا معطلی کی درخواستیں جلد سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت کر دی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد اعظم خان نے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا معطلی کی درخواستیں جلد سماعت کے لیے مقرر کرنے کی متفرق درخواستوں پر سماعت کی۔
درخواست گزاروں کی جانب سے بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا یہاں پر خاتون بھی ہیں، آٹھ ماہ ہوگئے سزا معطلی کی درخواست ہے، فیصلہ آپ نے کرناہے، ہم نے کبھی میڈیکل گراؤنڈ نہیں لیا لیکن بشریٰ بی بی کی طبیعت بھی ٹھیک نہیں ہے۔
انہوں نے استدلال کیا کہ ہم نے خواتین کیلئے آپ کو ہمیشہ سے نرم گوشہ رکھنے والا پایا ہے، ہماری صرف استدعا ہے، خاتون کی حد تک سزا معطلی پر جلد سماعت کی جائے اور اسے اگلے ہفتے سماعت کیلئے مقرر کیا جائے۔
انہوں نے مؤقف اپنایا کہ نیب کی جانب سے پہلے کہا جاتا رہا کہ پراسیکیوٹر تعینات کرنا ہے، پھر پراسیکیوٹر نے پیش ہو کر کہا کہ ہمیں وقت دے دیں، پانچ تاریخیں ہوگئیں ہمارا کیس نہیں لگ رہا۔
چیف جسٹس نے کہا یہ پرانی باتیں ہوگئی ہیں، یہ بتائیں کیس میں نوٹس ہوا ہے؟ بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا نوٹس تو بہت پہلے ہو چکا، اس کے بعد نیب نے تاریخیں لیں، دونوں کو تمام کیسز میں بریت یا ضمانت مل چکی ہے، میں چاہتا ہوں کہ سزا معطلی کی درخواستوں پر جلد فیصلہ ہو جائے۔
انہوں نے مؤقف اپنایا کہ عدالت نے بہت سی آبزرویشنز لکھ دی ہیں، استدعا ہے کیس مقرر کرنے کی تاریخ دے دیں۔
چیف جسٹس نے کہا آفس کو کیس جلد مقرر کرنے کی ہدایت کر دی ہے، بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا اگر آئندہ ہفتے کیس مقرر نہیں ہوتا تو پھر یہ تمام مشق لاحاصل ہے، اگر کیس آئندہ ہفتے مکمل نہ ہوا تو پھر سال کیلئے مقرر نہ ہو، میں نہیں آؤں گا، چیف جسٹس نے کہا میں رپورٹ منگوا کر دیکھ لیتا ہوں۔