ایمرجنسی گیسٹرو اسکوپی کے بعد ڈاکٹروں نے اس شخص کے معدے میں مکعب شکل کی ایک چیز دیکھی جس کی ساخت کو معدے کے تیزاب نے بگاڑ دیا تھا۔
تاہم، اس کی ہموار اور چکنی سطح کی وجہ سے متعدد کوششوں کے باوجود نکالا نہیں جا سکا۔
طبی ٹیم نے اس شے کو نکالنے کے عمل کو مؤخر کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ وہ اس سے متعلق معلومات حاصل کر سکیں۔
جب اس شخص سے پوچھا گیا کہ کیا اس کو کچھ اندازہ ہے کہ اسکے پیٹ میں موجود یہ مستطیل شکل کی شے کیا ہو سکتی ہے تو اس کو 1990 کی دہائی کے شروع کا ایک واقعہ یاد آگیا جب اس نے دوستوں کے ساتھ شراب کے نشے میں شرط لگا کر پلاسٹک کا لائٹر نگل لیا تھا۔
انہوں نے اس متعلق اپنے خاندان والوں کو کبھی نہیں بتایا اور ان کا خیال تھا کہ یہ ان کے جسم سے کافی عرصہ قبل نکل چکا ہے۔
اس موقع پر انہیں ماضی میں متعدد بار بغیر کسی وجہ کے ہونے والا پیٹ کا درد یاد آیا لیکن ان کے یہ وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ اس کا سبب وہ لائٹر ہوگا جو انہوں نے تین دہائیوں قبل نگل لیا تھا۔
لائٹر کی تصدیق ہونے کے بعد ٹیم نے اس کو نکالنے کی ترکیب پر غور کیا اور اس کے گرد گھیرا بنا کر اس کو باہر کھینچ لیا۔
اگرچہ، لائٹر کی بیرونی سطح تیزاب سے خراب ہوگئی تھی لیکن اس میں گیس موجود تھی اور ڈاکٹر یہ دیکھ کر رہ گئے کہ وہ لائٹر ابھی بھی جل رہا تھا۔