فرانسیسی صدارتی محل سے ہزاروں پاؤنڈز کے میز پوش و برتن چوری؛ ملازم گرفتار

جرم ثابت ہونے پر تینوں ملزمان کو 10 سال قید اور 1 لاکھ 50 ہزار یورو جرمانہ ہو سکتا ہے


ویب ڈیسک December 24, 2025
فرانسیسی صدارتی محل سے قیمتی برتن اور میزپوش چوری

فرانس کے صدارتی محل الیذے سے قیمتی اور نایاب شاہی برتنوں کی چوری کے الزام میں مقدمہ چلایا جائے گا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس کے صدارتی محل سے خالص چاندی کی کٹلری، رینے لالیک کا نایاب مجسمہ، شیمپئن گلاسز سمیت 100 سے زائد قیمتی اشیا چوری ہوئی ہیں۔ 

فرانسیسی پولیس نے بتایا کہ یہ اشیأ فرانس کے صدارتی محل کے چیف بٹلر (سربراہ خادم) نے چرائی تھیں۔ مسروقہ سامان ان کے گھر، گاڑی اور لاکر سے برآمد کرلیا گیا۔

ان اشیاء کی مجموعی مالیت 15 ہزار سے 40 ہزار یورو (تقریباً 13 سے 35 ہزار پاؤنڈ) کے درمیان بتائی جا رہی ہے۔

جرم ثابت ہونے پر تینوں ملزمان کو 10 سال قید اور 1 لاکھ 50 ہزار یورو جرمانہ ہو سکتا ہے۔

تفتیش کاروں نے بتایا کہ ان میں سے کچھ اشیاء تھامس ایم کے آن لائن اکاؤنٹ پر فروخت کے لیے پیش کی گئی تھیں۔ جس سے وہ شک کے دائرے میں آگئے۔

استغاثہ کے بقول قیمتی برتنوں کے ریکارڈ میں ردوبدل بھی کیا گیا تاکہ چوری کو چھپایا جا سکے جبکہ ایک فہرست سے ظاہر ہوتا ہے کہ مزید اشیاء چرانے کا ارادہ بھی موجود تھا۔

اس مقدمے میں تھامس ایم کے ساتھ ان کے ساتھی ڈیمیئن جی کو بھی عدالت میں پیش کیا جائے گا، جو ایک کلیکٹر اور آن لائن نیلامی کمپنی کے منیجر ہیں۔

تیسرا ملزم، غزلین ایم ہے جنھیں مبینہ طور پر چوری شدہ سامان وصول کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا جو لوو میوزیم میں بطور گارڈ کام کر رہے تھے۔

ان کے وکیل کا کہنا تھا کہ نایاب نوادرات کا شوق اس معاملے میں ان کی مبینہ شمولیت کی وجہ بنا۔ انھیں مقدمے کے فیصلے تک لوو میوزیم میں کام کرنے سے روک دیا گیا۔

فرانسیسی میڈیا کے مطابق الیذے محل نے تھامس ایم کی جگہ نئے چیف بٹلر کی تلاش کے لیے اشتہار بھی دے دیا ہے۔

ادھر سیور کے سرکاری چینی مٹی کے برتن بنانے والے ادارے نے بھی اپنی کچھ اشیاء آن لائن نیلامی ویب سائٹس پر پہچان لی ہیں، جن میں فضائیہ کی مہر والا پلیٹ اور ایش ٹرے شامل ہیں۔

یاد رہے کہ یہ واقعہ پیرس میں لوو میوزیم سے حالیہ مہینوں میں ہونے والی ایک بڑی چوری کے چند ماہ بعد سامنے آیا ہے، جس میں 88 ملین یورو مالیت کے زیورات چرائے گئے تھے۔

الیذے محل کے اس مبینہ اسکینڈل پر پورے فرانس میں شدید بحث جاری ہے، جبکہ ملزمان کا باقاعدہ مقدمہ فروری میں شروع ہونے کا امکان ہے۔

 

مقبول خبریں