ہر انسان کے اپنے اپنے پسندیدہ مشغلے ہوتے ہیں جن میں وہ فارغ وقت میں مشغول ہوتا ہے۔ لیکن ہر مشغلے کے ذہن پر مختلف اثرات ہوتے ہیں۔
ذہنی نشونما کے حوالے سے اگر تمام مشاغل میں سے ایک مشغلہ چننے کی بات کی جائے جو آپ کو دوسروں سے زیادہ ذہین بنا سکتا ہے تو زیادہ تر ماہرین کے نزدیک وہ ہے مطالعہ۔
مطالعہ، خاص طور پر باقاعدہ مطالعہ بیک وقت دماغ کے کئی حصوں کو فعال کرتا ہے۔ مطالعہ انسان کی سوچنے اور سمجھنے کی صلاحیت بڑھاتا ہے اور تجزیہ اور تنقیدی سوچ پیدا کرتا ہے جو کہ خود اپنی ذات کی حد تک اور دوسروں سے تعامل و روابط میں کارآمد ہوتی ہے۔
اسی طرح مطالعہ قوتِ بیان اور اظہارِ خیال کو مضبوط کرتا ہے۔ تخیل اور تخلیقی سوچ کو بھی وسعت دیتا ہے۔ اس مشغلے سے توجہ اور یادداشت بھی بہتر ہوتی ہے۔
لیکن سوال یہ اٹھتا ہے کہ کن اقسام کے مواد کا مطالعہ کیا جائے۔ تو ماہرین کا ماننا ہے خاص طور پر دینی کتب، سائنسی کتب، فلسفہ، تاریخ اور معیاری فکشن (ناول، افسانوں) کا مطالعہ کیا جائے جو مذکورہ بالا تمام دماغی افعال کا احاطہ کریں گے۔
یہ سب مواد دماغ کو ’گہرائی سے سوچنے‘ کی تربیت دیتے ہیں۔
تاہم اگر مطالعے کے ساتھ ساتھ درج ذیل مشاغل بھی اپنائیں جائیں تو یہ سونے پہ سہاگہ والی بات ہوگی یعنی ذہن کو مزید وسعت ملے گی۔
شطرنج: مسئلہ حل کرنے اور منصوبہ بندی کے لیے
نئی زبان سیکھنا: دماغی لچک
لکھنا: خیالات کو واضح اور منظم کرنے کی صلاحیت