ارجنٹائن میں 7 کروڑ70 سال پرانے ڈائنو سار کی باقیات دریافت

ڈائنوسارکا وزن 60 ہزار کلوگرام ہے جو اب تک ملنے والے ڈائنو سارز سے زیادہ ہے جب کہ اس کی کل لمبائی 26 میٹر ہے،سائنسدان


ویب ڈیسک September 06, 2014
ڈائنو سار کا سائز بہت بڑا ہے اور کوئی بھی اس کا شکار بن جاتا ہوگا۔ ،سائنسدان ۔ فوٹو فائل

ڈائنو سار کی باقیات کی دریافت سائنسدانوں کا پسندیدہ کام ہے اور اس میں انہیں کافی کامیابیاں بھی حاصل ہوئیں لیکن حال ہی اجنٹائن میں ملنے والے ڈائنوسار کی باقیات اب تک ملنے والے تمام ڈائنو سار سے نہ صرف زیادہ ہیں بلکہ 70 فیصد تک اس کے جسم کی ہیت کو پورا کر رہے ہیں۔


ڈریڈ ناؤٹس نامی یہ ڈائنوسار 7 کروڑ 70 لاکھ سال قدیم ہے اور اس کا وزن 60 ہزار کلوگرام ہے جو اب تک ملنے والے تمام ڈائنو سارز سے زیادہ ہے جب کہ اس کی کل لمبائی 26 میٹر ہے۔ ملنے والے ڈھانچے سے اس بات کا بھی انکشاف ہوا ہے کہ جب یہ ڈائنو سار مرا تو اس وقت بھی اس کے جسم کےبڑھنے کا عمل جاری تھا تاہم اس وقت آنے والے تباہ کن سیلاب سے اس ڈائنوسا ر کی موت واقع ہوگئی اگر ایسا نہ ہوتا تو اس کی لمبائی اور جسامت میں مزید اضافہ ہوسکتا تھا۔


ڈائنوسار کا مطالعہ کرنے والے گروپ کے لیڈر کینتھ لاکوارا کا کہنا ہے کہ ڈائنو سار کا سائز بہت بڑا ہے اور کوئی بھی اس کا شکار بن جاتا ہوگا۔ اس کا سائز دیکھ کر 1900 میں لڑی گئی جنگ میں امریکی نیوی کا دیو ہیکل جہازیاد آتا ہے جو اس ڈائنو سرکی طرح بڑا تھا اور کوئی اور جنگی جہاز اس پر حملہ نہیں کر سکتا تھا۔ اس ڈائنو سر کی گردن کافی لمبی ہے جو ثابت کرتی ہے کہ یہ درخت کھانے والا جانور تھا۔


سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ اس ڈائنوسار کا سر نہیں ملا تاہم اس کے باقی جس کا 70 فیصد حصہ دریافت ہوا ہے جو ایک بڑی کامیابی ہے، اس کی بدولت اس ڈائنو سار کے خاندان اور طرز زندگی کو سمجھنے میں بہت مدد ملے گی۔ لندن نیچرل ہسٹری میوزیم کے ڈاکٹر پاؤل کا کہنا ہے کہ یہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے اس کی بدولت ان جانوروں کی ہڈیوں کی مضبوطی کا اندازہ لگانے میں مدد ملے گی۔ اس کے علاوہ اس کے سانس لینے، فشار خون اور غذا کی مقدار سے متعلق بھی انکشافات سامنے آسکیں گے۔

مقبول خبریں