ملک میں روزانہ 600 بچے مرتے ہیں توتھر میں 2 ہلاکتوں پرشورشرابہ کیوں، شرجیل میمن

ویب ڈیسک  پير 10 نومبر 2014
اگر تھرپارکر میں بارش نہیں ہوئی تو اس میں حکومت کچھ نہیں کرسکتی، وزیراطلاعت سندھ  فوٹو: فائل

اگر تھرپارکر میں بارش نہیں ہوئی تو اس میں حکومت کچھ نہیں کرسکتی، وزیراطلاعت سندھ فوٹو: فائل

کراچی: وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں 600 بچوں کی روزانہ اموات ہوتی ہے لیکن تھر میں 2 بچوں کی ہلاکتوں پر شور شرابہ کیا جارہا ہے جبکہ تھر میں بچوں کی ہلاکتوں سے متعلق میڈیا میں آنے والی رپورٹ جعلی تھی۔

سندھ اسمبلی اجلاس سے قبل میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ تھرپارکر سندھ کا سب سے زیادہ پسماندہ ضلع ہے جہاں حکومت ریلیف کا کام بخوبی انجام دے رہی ہے اور پہلے مرحلے میں ضلع میں میٹھے پانی کے لئے آر او ز پلانٹ لگائے گئے ہیں، اگر تھرپارکر میں بارش نہیں ہوئی تو اس میں حکومت کچھ نہیں کرسکتی۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت سندھ 20 سال سے پیپلزپارٹی کے پاس نہیں تھا تاہم تھر میں اگر روزانہ 2 بچوں کی اموات ہورہی ہے تو ملک بھر میں 600 بچے روزانہ ہلاک ہوجاتے ہیں لیکن اس پر اتنا شور نہیں کیا جاتا جبکہ میڈیا میں تھرکی صورتحال کے حوالے سے آنے والی رپورٹ میں کوئی صداقت نہیں۔

وزیراطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت میں کوئی تبدیلی نہیں کی جارہی، حکومت دہشتگردوں کا مقابلہ کررہی ہے جبکہ حکومتی اقدامات کے باعث صوبے میں اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں واضح کمی واقع ہوئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔