کراچی میں قتل وغارت گری روکی جائے

کراچی جو ماضی میں ایک پرامن اورغریب پرور شہر کہلاتا تھا، وہ اب شہر بے اماں بن چکا ہے۔


Editorial January 06, 2015
کراچی کا سب اہم ترین حل طلب مسئلہ امن وامان کی بحالی ہے، منی پاکستان کو بچانے کے لیے سب کو ایک میز پر بیٹھ کر ایک مثبت پائیدار حل نکالنا ہوگا، فوٹو: فائل فوٹو: فائل

شہرکراچی میں ٹارگٹ کلنگ گزشتہ کئی برسوں سے جاری وساری ہے،گزشتہ روز بھی شہرکے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات میں سیاسی کارکن اور پولیس اہلکار سمیت آٹھ افراد جاں بحق ہوگئے۔ کراچی جو ماضی میں ایک پرامن اورغریب پرور شہر کہلاتا تھا، وہ اب شہر بے اماں بن چکا ہے ، عام شہری سر راہ لٹ جاتے ہیں،اسٹریٹ کرائمز کی روک تھام نہیں ہوسکی ہے، انسانی جان کی کوئی وقعت نہیں رہی،کوئی بھی مجرم آپ کی جان لے سکتا ہے، صبح کوگھر سے نکلنے والے افراد باخیریت شام کو لوٹ آئیں، تو سجدہ شکر ادا کیا جاتا ہے۔

لسانی ونسلی بنیادوں پر ہونے والے سیاسی قتل ہوں یا گینگ وارکی باہم لڑائیوں میں مارے جانے والے افراد یا پولیس اہلکاروں کو تسلسل سے نشانہ بنانے والے قاتل و بھتہ خور گروہ ۔ان سب کو پولیس پکڑنے اور سزائیں دلوانے میں ناکام نظر آتی ہے۔ گلی، محلوں میں ہونے والے پر جرائم پر قابو نہ پایا جائے،مجرموں کو رشوت کے عوض پولیس چھوڑدے یا وہ عدالت میں قانونی سقم اورگواہوںکی عدم موجودگی کا فائدہ اٹھا کر بری ہوجائیں نقصان تو عام شہری ہی کا ہوگا،وہیں ان کی زد میں آئے گا ۔کراچی کی بربادی میں سب کاہاتھ ہے۔

رینجرزکراچی آپریشن بھی جاری رکھے ہوئے ہے، جس کے باعث صورتحال پہلے کی نسبت بہتر ہوئی ہے ، لیکن تاحال مکمل طور پر امن بحال نہیں ہوسکا ہے ، کراچی کا سب اہم ترین حل طلب مسئلہ امن وامان کی بحالی ہے، منی پاکستان کو بچانے کے لیے سب کو ایک میز پر بیٹھ کر ایک مثبت پائیدار حل نکالنا ہوگا ، قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو بھی ایک مربوط اور منظم نیٹ ورک کے ذریعے مجرموں کی سرکوبی کرنا ہوگی، تاکہ کراچی کی رونقیں دوبارہ لوٹ آئیں اورشہر کی ملک کی معیشت میں اپنا بھرپور کردار ادا کرسکے ۔

مقبول خبریں