بلوچستان میں قیام امن …قومی ضرورت

بلوچستان اور پاکستان لازم و ملزوم ہیں‘ بلوچستان میں جاری ترقیاتی منصوبے دراصل پاکستان کی ترقی کا زینہ ہیں۔


Editorial July 12, 2015
بلوچستان اس وقت ہی ترقی کے فوائد حاصل کر سکے گا جب اس صوبے میں سماجی تبدیلی اور ترقی کا عمل شروع ہو گا۔ فوٹو: فائل

پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے گزشتہ روز سدرن کمانڈ ہیڈکوارٹر کوئٹہ میں کہا ہے کہ تشدد کا راستہ چھوڑنے اور ہتھیار پھینکنے والوں کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ شرپسندوں کا قومی دھارے میں آنا خوش آئند ہے ،امن، ترقی اور خوشحالی کے حصول کے لیے پاک فوج، بلوچستان کی حکومت اور عوام کے ساتھ ہے۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاک فوج کے سربراہ کو بلوچستان کی سیکیورٹی کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔ آرمی چیف نے بلوچستان کی امن وامان کی صورتحال میں بہتری پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انھوں نے کہا کہ ایف سی اور پولیس کی ٹارگٹڈکارروائیوں کے باعث امن وامان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے۔

بلوچستان توانائی اور تجارت کا علاقائی مرکز بننے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے ،سیاسی اور عسکری قیادت کی مشترکہ کوششوں سے بلوچستان کو ترقی اور امن کی راہ پر گامزن کیا جا سکتا ہے ،انھوں نے کہا کہ تشدد کا راستہ ترک کرکے قومی دھارے میں آنے والوں کی مکمل سپورٹ کریں گے۔ آرمی چیف نے بلوچستان میں روڈ نیٹ ورک مکمل کرنے کے لیے مسلسل سرگرم ایف ڈبلیو او کی کاوشوں کو سراہا۔ انھوں نے کہا کہ ایف ڈبیلو او روڈ ینٹ ورکس کی بروقت تکمیل یقینی بنائے۔

پاکستان کئی برسوں سے دہشت گردی اور بدامنی کا شکار ہے' پاکستان کے قبائلی علاقوں میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری ہے۔ ادھر بلوچستان میں بھی شرپسندوں اور دہشت گردوں نے حالات خراب کررکھے ہیں۔ بلوچستان میں سیکیورٹی ادارے مسلسل شرپسندوں اور دہشت گردوں سے نبرد آزما ہیں تاہم یہ امر خوش آئند ہے کہ ایسے نوجوانوں جو شر پسندوں اور ملک دشمنوں کے بہکاوے میں آ گئے تھے۔

وہ سیکیورٹی اداروں کے سامنے ہتھیار پھینک رہے ہیں' پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے واضح کیا ہے کہ تشدد کا راستہ چھوڑنے اور ہتھیار پھینکنے والوں کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ بلوچستان اور ملک کے دیگر صوبوں کے سادہ لوح نوجوانوں کو بعض چالاک اور ملک دشمن تنظیمیں اور شخصیات قوم پرستی ' لسانیت اور فرقہ پرستی کے نام پر انھیں ورغلا کر دہشت گردی کی طرف لگا رہی ہیں۔

ایسی تنظیمیں اور شخصیات نوجوانوں کو جذباتی کر کے انھیں ہتھیارفراہم کرتی ہیں تاکہ وہ ان کے مذموم ایجنڈے کی تکمیل کرسکیں۔ بلوچستان ہو یا قبائلی علاقے یا پنجاب یا پھر کراچی اور سندھ یہاں مختلف شر پسند گروہ نوجوانوں کو ورغلا رہے ہیں۔ بلوچستان اور پاکستان لازم و ملزوم ہیں' بلوچستان میں جاری ترقیاتی منصوبے دراصل پاکستان کی ترقی کا زینہ ہیں۔ اگر یہ منصوبے پایہ تکمیل تک پہنچ جاتے ہیں تو پاکستان جنوبی ایشیاء ہی نہیں بلکہ براعظم ایشیاء کے اہم ممالک میں شامل ہو جائے گا۔ملک دشمن قوتیں چاہتی ہیں کہ بلوچستان میں گڑ بڑ جاری رہے تاکہ یہاں جاری ترقیاتی منصوبے مکمل نہ ہو سکیں۔

بلوچستان میں کون سی قوتیں گڑ بڑ کر رہی ہیں 'ان کے بارے میں اب کسی کو شک و شبہ نہیں رہا۔ گوادر میں تعمیر ہونے والی بندر گاہ بہت سے ممالک کے لیے بھی قابل قبول نہیں ہے۔ اسی طرح بلوچستان میں معدنیات نکالنے کے منصوبے بھی کئی قوتوں کو قبول نہیں ہیں۔ چین سے گوادر تک اکنامک کوریڈور کا منصوبہ بھی بہت سے ملکوں کے لیے پریشانی کا باعث ہے۔ یہ سارے منصوبے مکمل ہو جاتے ہیں تو پاکستان میں خوشحالی کا دور شروع ہوجائے گا۔ اس وقت بلوچستان میں جمہوری حکومت قائم ہے۔

اس حکومت کے دور میں بلوچستان کے حالات خاصے بہتر ہوئے ہیں۔وفاقی حکومت کو بھی چاہیے کہ وہ ایسے نوجوان جو عسکریت پسندی ترک کر کے قومی دھارے میں شامل ہونا چاہتے ہیں ان کے لیے کسی واضح لائن آف ایکشن کا اعلان کرے ۔ایسے نوجوانوں کو نئی زندگی شروع کرنے کے لیے مختلف نوعیت کی ترغیبات دی جانی چاہئیں ۔ملک میں بڑھتی ہوئی غربت دہشت گردی اور شرپسندی کی بڑی وجہ ہے۔بلوچستان میں سماجی نظام کو تبدیل کرنے کے لیے بھی کوششیں کی جانی چاہئیں۔ اس سلسلے میں بلوچستان کی جمہوری حکومت اور دیگر قوم پرست سیاسی جماعتوں کو آگے آنا چاہیے۔

بلوچستان اس وقت ہی ترقی کے فوائد حاصل کر سکے گا جب اس صوبے میں سماجی تبدیلی اور ترقی کا عمل شروع ہو گا۔ بلوچستان کے نوجوانوں کو جدید تعلیم اور ہنر مندی کی اشد ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں تعلیمی اداروں کا قیام انتہائی اہم ہے۔ وفاقی حکومت بلوچستان میں صنعتی ترقی کے لیے کوششیںکرے۔ اس صوبے میں سرمایہ کاری کرنے والے صنعتکاروں کو ٹیکسوں میں چھوٹ کے علاوہ دیگرمراعات بھی دی جانی چاہئیں۔ صنعتی عمل شروع ہونے سے بلوچستان کے نوجوانوں کو روز گار کے مواقع ملیں گے جس کے نتیجے میں یہاں امن کے قیام کی راہ بھی ہموار ہو گی۔

مقبول خبریں