ن لیگ کو ایف آئی اے قبول نہیں تو رانا مقبول سے تحقیقات کرالیں وفاقی وزیر اطلاعات

ن لیگ نے دوسروں کا مینڈیٹ چوری کیا، چوہدری نثار معصوم نہ بنیں ، قوم سے معافی مانگیں، غزلیں پڑھنے سے انقلاب نہیں آتا


نوازشریف کے بیرون ملک پناہ لینے کا وقت پھر آنیوالا ہے، صدر کوئی جج یا جرنیل نہیں کہ سیاست نہ کرے، پریس کانفرنس۔ فوٹو: ای پی اے/فائل

وفاقی وزیراطلاعات قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ دو دہائیوں کے بعد تاریخ نے سچ اگل دیا، نوازشریف کے بیرون ملک پناہ لینے کا وقت پھر آنیوالا ہے۔

پیپلز پارٹی کا اصغر خان کی پٹیشن سے کوئی تعلق نہیں، قومی مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالنے والے معافی مانگیں، شہباز شریف کو ایف آئی اے کی تحقیقات قبول نہیںتو پھر کیا تحقیقات رانا مقبول سے کرائی جائیں؟ ایف آئی اے کو اصغرخان کیس کی تحقیقات کاحکم حکومت نے نہیں، عدالت نے دیا ہے، لمبی لمبی باتیں کرنے سے تاریخ نہیں بدلتی، عدالت نے واضح کر دیا چوہدری نثار اور ان کے ساتھیوں نے عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا، لگتا ہے کہ اس بار1990 سے بڑا ڈاکا مارنے کا کوئی پروگرام ہے لیکن اب جھوٹے پروپیگنڈے سے الیکشن نہیں جیتا جاسکتا۔

بینظیرکی حکومت ختم ہوئی تو لاہور ہائی کورٹ کی جس عدالت نے صدر اسحاق خان کے فیصلے کو درست قرار دیا تھا اس کے چیف جسٹس رفیق تارڑ تھے جنھیں فیس کے طور پر صدر پاکستان کا عہدہ شریف برادران نے دیا۔ چوہدری نثار ایک طرف کہتے ہیں کہ ایف آئی اے کی تحقیقات قبول نہیں ہیں اور دوسری طرف یہ کہتے ہیں کہ ہم نے کون سا جرم کیا ہے اب ہم ان کو بتائیں' عدالت عظمیٰ کہہ رہی ہے کہ آپ نے پیسے لے کر جعلی تنظیمیں بنائیں' تشہیری مہم میں پیپلز پارٹی کی کردار کشی کی کیا آج1990ء سے بڑے ڈاکے کا پروگرام ہے؟ عوامی مینڈیٹ پر ڈاکا صرف1990ء میں ہی نہیں بلکہ1998,1996,1993ء اور1988ء کے انتخابات میں بھی ڈالا گیا ابھی تو صرف1990ء کا سچ سامنے آیا ہے۔

اپوزیشن لیڈر سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ1990ء میں آپ کا انتخاب جعلی تھا تو آپ نے حکومت کس طرح بنائی' آج بھی صادق اور امین کی روزانہ تقریر کرتے ہیں، گناہوں کے ازالے کیلیے شرمندگی محسوس کرنا ہوگی، انقلابی نعرے اور غزلیں پڑھنے سے انقلاب نہیں آتے، انقلاب کیلیے اپنے گناہوں کی معافی بھی مانگنی پڑتی ہے ۔ چوہدری نثار اور ان کی قیادت کو اس جرم پر قوم سے معافی مانگنی چاہیے۔ ابھی بہت سارا سچ سامنے آنا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر ایف آئی اے سے تحقیقات قبول نہیں تو رانا مقبول سے تحقیقات کرا لیتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ عدالت اپنے فیصلے پر خود عملدرآمد کرائے' اصغر خان کیس میں جن کرداروں کے بارے میں کہا گیا ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہو گئی۔ ہم نے تمغہ جمہوریت فوج کو دیا تھا، یہ تمغہ جنرل اسلم بیگ کے گھر میں نہیں بلکہ جی ایچ کیو میں ہونا چاہیے۔ انھوں نے کہا انتخابات میں دھاندلی کے باعث بینظیر بھٹو نے احتجاجاً صوبائی اسمبلی کا انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا تھا۔ 1988کے عام انتخابات بھی ایجنسیوں نے کرائے تھے۔ بینظیر بھٹو کو دھمکی دی گئی کہ اگر انھوں نے فیصلہ تسلیم نہ کیا تو ان کے شوہر کو قتل کر دیا جائے گا۔

مقبول خبریں