ایئربلو حادثہ :تحقیقاتی رپورٹ میںآئی سی اے اے رولزکی خلاف ورزی کاانکشاف

ذیشان انور  اتوار 11 نومبر 2012
 انٹرنیشنل سول ایوی ایشن کی دوبارہ تحقیقات کی رپورٹ وزارت دفاع اورپشاورہائیکورٹ میں جمع. فوٹو: رائٹرز

انٹرنیشنل سول ایوی ایشن کی دوبارہ تحقیقات کی رپورٹ وزارت دفاع اورپشاورہائیکورٹ میں جمع. فوٹو: رائٹرز

پشاور: پشاورہائیکورٹ کے احکامات کی روشنی میںائیربلیوطیارہ حادثے کی انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن کی جانب سے کی جانے والی دوبارہ تحقیقات کی رپورٹ وزارت دفاع اور پشاور ہائی کورٹ میں جمع کروا دی گئی۔

جس میں پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے کی جانیوالی تحقیقات کوغلط اور ویب سائٹ پر دی جانیوالی رپورٹ کونا مکمل قراردیاگیاہے ۔ دوسری پاکستان میںفضائی حادثوں کی تحقیقات کرنیوالے سیفٹی انوسٹیگیشن بورڈکوخود مختار اور بیورو کریٹس کی مداخلت سے پاک کرنیکی تجویزبھی دی گئی۔ ذرائع کے مطابق انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن رپورٹ میں لکھاگیاکہ سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے کی جانیوالی تحقیقات کی رپورٹ 7مارچ 2011ء کو ڈی جی سی اے اے کی جانب سے ردوبدل کرکے ویب سائٹ پرشائع کرایا گیاجبکہ سفیٹی انوسٹگیشن بورڈ کوخودمختارنہ ہونے پراسکی تحقیقات کوتسلی بخش قرارنہیںدیاجا سکتا۔

ذرائع نے مزید بتایاکہ رپورٹ میں یہ بات بھی لکھی گئی کہ سی اے اے نے طیارے کی فلائٹ کے حوالے سے کئی اہم معلومات ہم سے پوشیدہ رکھی ہیں، رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی ماہرین کی ٹیم میں ٹیکنکل آفیسرڈاکٹراندرے ڈیکوک اور سٹینڈر اینڈ پروسیجر آفیسر تھور مورڈتھارمڈسن نے اپنی رپورٹ میںکہاکہ سول ایوی ایشن اتھارٹی پاکستان کی رپورٹ کے مطابق انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن رولز کی خلاف ورزی کا انکشاف ہوا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔