سمیع اسلم روایتی انداز میں ٹیسٹ کھیلنے کے قائل 

غیر ضروری اسٹروکس سے گریز کرتے ہوئے گیند کے پرانا ہونے کا انتظار کرنا ترجیح ہوتی ہے،سمیع اسلم


Sports Desk December 23, 2016
غیر ضروری اسٹروکس سے گریز کرتے ہوئے گیند کے پرانا ہونے کا انتظار کرنا ترجیح ہوتی ہے،سمیع اسلم ۔ فوٹو فائل

PESHAWAR: اوپنر سمیع اسلم روایتی انداز میں ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کے قائل ہیں نوجوان اوپنر کا کہنا ہے کہ میں صرف اسٹرائیک ریٹ بہتر کرنے کیلیے غلط شاٹ کھیلنے کے حق میں نہیں، غیر ضروری اسٹروکس سے گریز کرتے ہوئے گیند کے پرانا ہونے کا انتظار کرنا ترجیح ہوتی ہے۔

سمیع اسلم آسٹریلیا سے برسبین ٹیسٹ میں صرف 22 اور 15 رنز ہی بنا سکے، البتہ وہ بقیہ میچز میں بڑی اننگز کھیلنے کیلیے پُرعزم ہیں، میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اوپنر سمیع اسلم نے کہا کہ دوران بیٹنگ میرا ذاتی پلان بڑا سادہ سا ہوتا ہے کہ غیر ضروری اسٹروکس سے گریز کرتے ہوئے گیند کے پرانا ہونے کا انتظار کروں، میں صرف اسٹرائیک ریٹ بہتر کرنے کیلیے غلط شاٹ کھیلنے کے حق میں نہیں ہوں، یہی ٹیسٹ کرکٹ ہے، میں ابھی بہت کچھ سیکھنے کی کوشش کررہا ہوں۔ انھوں نے کہا کہ پہلے ٹیسٹ کے آغاز میں بیٹنگ لائن ڈگمگائی تو پھر ٹیم سنبھل نہیں سکی، البتہ دوسری اننگز میں بھرپور مزاحمت سے اعتماد بحال ہوگیا،اتنے زیادہ رنز بنانے کے بعد میلبورن میں مورال ہی مختلف ہوگا، کھلاڑی متحد اوردوسرا ٹیسٹ جیت کر سیریز 1-1سے برابر کرنے کیلیے بے تاب ہیں، برسبین میں بار بار باؤنسرز کا نشانہ بننے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ اگرچہ پریکٹس میچ میں اچھی تیاری ہوگئی تھی لیکن ٹیسٹ میچ کا دباؤ اور بولرز کا رویہ قطعی مختلف ہوتا ہے، زندگی میں پہلی مرتبہ اتنی باؤنسی پچ پر کوئی میچ کھیلا تھا، دوسری باری میں کنڈیشنز قدرے بہتر ہوگئی تھیں، امید ہے کہ میلبورن میں مجھ سمیت بیٹنگ لائن اچھی کارکردگی دکھانے میں کامیاب رہے گی،تجربہ کار کوچز کنڈیشنز میں کینگروبولرز کا بہتر اندازمیں سامنا کرنے کیلیے بڑی رہنمائی کررہے ہیں، دوسرے ٹیسٹ میں اچھا ٹوٹل حاصل کرتے ہوئے اپنے بولنگ لائن کو کارکردگی دکھانے کا بھرپور موقع فراہم کرینگے۔

مقبول خبریں