شادی سے انکار پر لڑکی کو گھر والوں نے قتل کر دیا

ویب ڈیسک  اتوار 30 دسمبر 2012
ایس ایچ او تھانہ آباد پورنےلاش کاپوسٹ مارٹم کروانے کا مطالبہ کیا مگرمقامی وڈیروں نےمداخلت کرکےتدفین کردی۔فوٹو: فائل

ایس ایچ او تھانہ آباد پورنےلاش کاپوسٹ مارٹم کروانے کا مطالبہ کیا مگرمقامی وڈیروں نےمداخلت کرکےتدفین کردی۔فوٹو: فائل

رحیم یارخان: رحیم یارخان میں زبردستی کی شادی سے انکار کرنے پر جرگے کے بعد لڑکی کو باپ، بھا ئیوں اور بہنوئی نے گلا گھونٹ کر مار ڈالا۔

نظام آباد میں 15 سالہ شبانہ کو رات گئے قتل کرنے کے بعد ملزموں نے ہارٹ اٹیک سے ہلاکت کا ڈرامہ رچایا اور صبح سویرے سپردخاک کرنے کی کوشش کی لیکن بستی سے کی گئی ایک گمنام فون کال نے ان کے جرم سے پردہ اٹھا دیا۔

ایس ایچ او تھانہ آباد پورنےلاش کاپوسٹ مارٹم کروانے کا مطالبہ کیا مگرمقامی وڈیروں نےمداخلت کرکےتدفین کردی۔ میڈیا پرواقعے کی خبرنشر ہونے کےبعد پولیس نے لڑکی کے باپ رمضان نوناری، بھائیوں شوکت ، فضل اور بہنوئی نصیر کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر کے 2 ملزمان شوکت اور نصیر کو گرفتار کر لیا۔

ذرائع کے مطابق لڑکی نے بھاگ کر ضلع راجن پور میں پناہ لےرکھی تھی لیکن ملزمان نے جرگہ کر کے اسےواپس لاکرسراج نامی نوجوان کے ساتھ کالی قرار دے کر قتل کر دیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔