کراچی کے مختلف علاقوں میں فائرنگ، کانسٹیبل سمیت 8افراد ہلاک

اسٹاف رپورٹر  بدھ 2 جنوری 2013
میوہ شاہ قبرستان اور پرانا گولیمارسے 2لاشیں ملیں، تشدد کرکے گولیاں ماری گئیں،ٹافی فروخت کرنیوالے کوپانی نہ پلانے پرقتل کردیا شہید کانسٹیبل فیض احمد۔ فوٹو: فائل

میوہ شاہ قبرستان اور پرانا گولیمارسے 2لاشیں ملیں، تشدد کرکے گولیاں ماری گئیں،ٹافی فروخت کرنیوالے کوپانی نہ پلانے پرقتل کردیا شہید کانسٹیبل فیض احمد۔ فوٹو: فائل

کراچی: شہرکے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات میں پولیس کانسٹیبل سمیت 8 افراد ہلاک اور5 زخمی ہوگئے۔

منگل کو سائٹ اے تھانے کی حدود میٹروول خیبر پل لبرٹی مل کے قریب موٹرسائیکل سوار ملزمان کی فائرنگ سے پولیس کانسٹیبل52 سالہ فیض احمد جاں بحق ہوگیا،مقتول اینٹی وائلنٹ کرائم سیل میں تعینات،مکان نمبرD/259 فرنٹیرکالونی میٹروول سائٹ کا رہائشی اور5 بچوں کا باپ تھا،اس کا آبائی تعلق منڈی بہا الدین سے تھا، مقتول نے26 افراد کے قتل میں ملوث ایک ملزم سید ایوب حیدر نقوی کوگرفتارکیا تھا جس پراس وقت کے آئی جی سندھ نے اسے 12دسمبر 1998کو ترقی دیکر ہیڈ کانسٹیبل بنادیاتھا، فیض احمد نے سی آئی اے میں تعیناتی کے دوران سال2002 میں سول لائن، ملیرکینٹ ، گلشن اقبال اور ائیر پورٹ کے علاقوں سے دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث ملزمان کو گرفتار کیا جس پر26 ستمبر2002 کو اسے اسسٹنٹ سب انسپکٹر کے عہدے پر ترقی دیدی گئی۔

بعد ازاںچیف جسٹس پاکستان کے ازخود نوٹس لینے پردیگر پولیس افسران کے ساتھ فیض احمد کی بھی تنزلی کرکے کانسٹیبل بنادیا گیا، مقتول فیض احمد کامخبری کا نیٹ ورک بہت تیزتھا جس کی وجہ سے پولیس کے اعلیٰ افسران نے اسے جنرل کاخطاب دیا تھا۔ مقتول2007میں سہراب گوٹھ میں آپریشن کے وقت ایس ایس پی فاروق اعوان کے ساتھ تھا، واردات کے وقت مقتول گھر سے اپنی موٹرسائیکل پرڈیوٹی کے لیے اینٹی وائلنٹ کرائم سیل آرہا تھا کہ ملزمان نے تعاقب کرکے گھرسے تقریباً3 کلومیٹرکے فاصلے پرعقب سے5 گولیاں ماریں، فیض احمد کی نمازجنازہ پولیس ہیڈ کوارٹرگارڈن ساؤتھ میں پورے پولیس اعزازکے ساتھ ادا کی گئی نمازجنازہ میں مقتول کے3بیٹوں اور رشتے داروں کے علاوہ آئی جی سندھ فیاض احمد لغاری، پولیس کے دیگر افسران و اہلکاروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

آئی جی سندھ نے اس موقع پر محکمہ پولیس کی جانب سے شہید کے ورثا کو بیس لاکھ روپے، کسی اہل فردکوملازمت اوردیگر مروجہ مراعات دینے کا اعلان کیا ہے جبکہ گلبہار تھانے کی حدودگلبہار میں سلمان ہائٹس کے قریب موٹر سائیکل سوارملزمان کی فائرنگ سے رزاق ہلاک ہو گیا۔ مقتول فردوس کالونی میں واقع خاموش کالونی کچی آبادی کا رہائشی اور شہری حکومت کا ملازم تھا اور گڈاپ ٹاؤن میں تعینات تھا۔گلبہار پولیس نے نامعلوم ملزمان کے خلاف رواں سال کی سب سے پہلی ایف آئی آر نمبر1/13قتل کی درج کر لی جبکہ سہراب گوٹھ تھانے کی حدود ایوب گوٹھ پولیس چوکی سے ایک کلو میٹر کے فاصلے پر واقع اﷲ رکھیوگوٹھ میں جھاڑیوں سے ایک شخص کی لاش ملی جے سر پر2 گولیاں مار کر قتل کیا گیا تھا، اطلاع پرپولیس نے لاش کو تحویل میں لے لیا اس کی شناخت نعمت اﷲ خان کے نام سے کی گئی۔

10

مقتول حاجی جنت گل ٹاؤن کا رہائشی تھا جبکہ پاک کالونی کے علاقے جہان آباد میوہ شاہ قبرستان میںلاش کی اطلاع پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر اسے تحویل میں لے لیا، ایس ایچ او پاک کالونی راؤ شبیر نے بتایا کہ مقتول کو نامعلوم ملزمان نے اغوا کرکے ہاتھ پاؤں باندھ کر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد5گولیاں مار کر قتل کیا ،مقتول کی جیب سے ایسی کوئی چیزنہیں ملی جس سے اس کی شناخت کی جا سکے لاش ایدھی سرد خانے میں رکھوا دی گئی جبکہ پاک کالونی کے علاقے پراناگولیمارعلی محمد ولیج کھڈا کھڈا گیراج کے قریب کے رہائشی عمران بلوچ کی گھر کے قریب سے لاش ملی جسے تشدد اور فائرنگ کر کے ہلاک کیا گیا تھا۔

اطلاع ملنے پر پولیس نیلاش کو تحویل میں لے لیاپولیس کے مطابق مقتول کی2سال قبل شادی ہوئی تھی اسے31دسمبر کی شب11بجے گھر کے قریب سے نامعلوم ملزمان اغوا کرکے لے گئے تھے جبکہ گلستان جوہر کے علاقے گلشن اقبال بلاک11مدھو گوٹھ میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے اشرف ہلاک ہو گیا ایس ایچ اوگلستان جوہر ارشاد گبول نے بتایا کہ مقتول گلشن اقبال حسین ہزارہ گوٹھ کا رہائشی تھا اور ہل پارک میں واقع ایک اسٹور پر کام کرتا تھا واقع ٹارگٹ کلنگ کا شاخسانہ ہے تاہم اس کے گھر والے کچھ بھی بتانے سے گریز کر رہے ہیں جبکہ بلدیہ ٹاؤن نمبر8میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے سلمان زخمی ہوگیا جسے طبی امداد کے لیے سول اسپتال پہنچایا گیا جبکہ عزیز بھٹی تھانے کی حدود حسن اسکوائر کے قریب کارپٹ کی دکان کے چوکیدار سے اتفاقیہ گولی چلنے سے4 افراد عنایت، سکندرحیات، مرزا صادق اور شجاع الدین زخمی ہوگئے۔

جبکہ شارع فیصل تھانے کی حدود راشد منہاس روڈ بلاک10/A گلشن اقبال میں واقع سب وے برگر شاپ کے قریب نئے سال کی ہونے والی فائرنگ کی زد میں آکر نجی سیکیورٹی کمپنی کا گارڈ محمد ریاض زخمی ہوگیا تھا تاہم وہ جناح اسپتال میں دوران علاج چل بسا، مقتول کا آبائی تعلق اندرون سندھ سے تھا شارع فیصل پولیس نے سال نو کا پہلا مقدمہ الزام نمبر1/13محمد ریاض کے قتل کادرج کرلیا جبکہ مومن آباد تھانے کی حدود اورنگی ٹاؤن سیکٹر11ہاشمی مزارکے قریب نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے اسلم زخمی ہو گیا جو بعدازاں عباسی شہید اسپتال میںدوران علاج دم توڑگیا ، پولیس کے مطابق مقتول اورنگی ٹاؤن سیکٹر ساڑھے گیارہ توحید کالونی کا رہائشی تھا اور بچوں کی ٹافیاں اور دیگر چیزیں فروخت کرنے کا کام کرتا تھا۔

مقتول کے بیٹے نے پولیس کو بتایا کہ اس کے والد نے زخمی حالت میں اسپتال میں اسے بتایا تھا کہ وہ ٹافیاں فروخت کر تے تھک گئے تو سستانے مزار پر بیٹھ گیا اسی دوران 2 لڑکے آئے اورکہا کہ پانی پلاؤ جس پراس نے پانی کے مٹکے کی طرف اشارہ کیا اس پر لڑکوں نے اسے 5 گولیاں ماردیں اور کہا کہ ہمیں پانی کیوں نہیں پلایا؟، پولیس نے مقتول کے بیٹے کی مدعیت میں قتل کا مقدمہ درج کرلیا۔دریں اثنا پیرآباد تھانے کی حدود اورنگی ٹاؤن میں میٹروسینما کے قریب ندی میں نامعلوم ملزمان گیند بم پھینک کرفرارہوگئے، بم پھٹنے سے علاقے میں خوف ہراس پھیل گیا۔ تاہم کسی قسم کا جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔