مقدمہ ہارنے والا جیتنے والے کو لاگت ادا کرے گا قومی اسمبلی میں بل منظور

ابتدائی طور پر اطلاق اسلام آباد میں ہوگا، کامیاب رہا تو صوبوں تک توسیع دی جائے گی، وزیرقانون


Numainda Express February 03, 2017
اپوزیشن کی مخالفت پر اسٹیٹ لائف کو کمپنی بنانے کابل منظور نہ ہوسکا،اپوزیشن کا ٹرمپ کے بیان پر احتجاج۔ فوٹو: فائل

لاہور: قومی اسمبلی نے غیرضروری مقدمہ بازی کی روک تھام کیلیے ''مقدمہ بازی لاگت بل'' کی اتفاق رائے سے منظوری دیدی ہے جس کے تحت جو فریق مقدمہ ہارے گا وہ جیتنے والے فریق کو مقدمے کی لاگت ادا کرے گا۔

اس بل کا اطلاق ابتدائی طور پر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہوگا تاہم وزیر قانون زاہد حامد نے کہا ہے کہ اگر یہ سلسلہ کامیاب رہا تو اسے صوبوں تک توسیع دی جائے گی۔

جمعرات کو وفاقی وزیر قانون زاہد نے مجموعہ ضابطہ دیوانی 1908اور مجموعہ ضابطہ فوجداری 1898 میں مزید ترمیم کرنیکا بل ''مقدمہ بازی لاگت بل'' ایوان میں پیش کیا اور اس کے اغراض ومقاصد بیان کرتے ہوئے کہا عدالتوں میں دیوانی اور فوجداری مقدمات بڑی تعداد میں التوا کا شکار ہیں، غیرضروری التوا کے حوالے سے عدلیہ کی خواہش تھی کہ سزا ہونی چاہیے، غیرضروری التوا کی وجہ سے مقدمات کی لاگت بھی بڑھتی ہے اور مقدمات کی سماعت بھی تاخیر کا شکار ہوتی ہے۔

دوسری طرف ایم کیوایم کے ایس اے اقبال قادری نے کہا سول مقدمات سے متعلقہ امور صوبائی حکومتوں کے دائرہ کار میں آتے ہیں، قومی اسمبلی نے اگر یہ قانون سازی کرنی ہے تو اس کیلئے قرارداد آنی چاہیے۔

ادھر تحریک انصاف کے ڈاکٹر عارف علوی اور شفقت محمود نے بل کی تعریف کی۔ اسٹیٹ لائف بیمہ کارپوریشن کی تنظیم نو کرکے اسے پبلک لمیٹڈ کمپنی میں تبدیل کرنیکا بل اپوزیشن کی مخالفت پر منظور نہ کیا جاسکا اور اسے قائمہ کمیٹی برائے تجارت کو دوبارہ ارسال کردیا گیا۔ پاکستان میں شامل ریاستوں کے سابقہ حکمرانوں کی خصوصی سہولتوں و مراعات کے خاتمہ کا بل اور پاکستان ائیرفورس ترمیمی بل پر کمیٹی کی رپورٹ بھی ایوان میں پیش کردی گئی جبکہ حکومت اپوزیشن کے مابین مذاکرات کے پیش نظر کمپنیات بل اور تنازعات کے متبادل تصفیہ کے بل آج تک موخر کردیئے گئے۔

اپوزیشن ارکان نے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 7 اسلامی ممالک پر ویزوں کی پابندی کے اعلان پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا پاکستان مسلم امہ کا سرکردہ لیڈرکہلواتا ہے تاہم ابھی تک حکومت پاکستان کی جانب سے ٹرمپ کے بیان پرکوئی پالیسی بیان سامنے نہیں آیا، مشیرخارجہ سرتاج عزیز ایوان میں آکر پالیسی بیان دیں۔

علاوہ ازیں شیریں مزاری نے مشترکہ قرارداد پیش نہ کرنے پر حکومت پر شدید تنقید کی جس پر ڈپٹی سپیکر نے ان کا مائیک بند کردیا۔شازیہ مری نے کہا گزشتہ روز وزیرمملکت انفارمیشن نے پی ٹی وی میںخواتین ملازمین کو ہراساں کرنے کی تحقیقات کیلئے قائم کردہ کمیٹی کے حوالے سے غلط بیانی کی۔

نکتہ اعتراض پر بولنے کی اجازت نہ ملنے پر پی ٹی آئی کے عاقب اﷲ نے واک آؤٹ کیا وقفہ سوالات کے دوران پارلیمانی سیکرٹری برائے اطلاعات محسن شاہنواز رانجھا نے کہا دل کے مریضوں کو جعلی اسٹنٹس ڈالنے کے مکروہ دھندے میں ڈاکٹرز کیساتھ ڈرک ریگولیٹری اتھارٹی کا عملہ بھی ملوث ہے۔ بعدازاں اجلاس آج صبح ساڑھے 10 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

مقبول خبریں