ملک میں دہشت گردی کی نئی لہر

ویب ڈیسک  جمعرات 16 فروری 2017
لاہور، پشاور، مہمند ایجنسی، شبقدر اور سیہون میں دہشت گردوں نے عوام کو نشانہ بنایا۔ فوٹو:فائل

لاہور، پشاور، مہمند ایجنسی، شبقدر اور سیہون میں دہشت گردوں نے عوام کو نشانہ بنایا۔ فوٹو:فائل

وطن عزیز میں دہشت گرد ایک مرتبہ پھر سرگرم ہوگئے اور گزشتہ 4 روز کے دوران 6 خودکش حملوں میں درجنوں افراد شہید اورسیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔  

ملک کے طول و عرض میں دہشت گردوں کو لگام دینے کے دعوے ایک مرتبہ پھر دھرے کے دھرے رہ گئے کیوں کہ گزشتہ 4 روز کے دوران ملک دشمن عناصر کی جانب سے کی گئی کارروائیوں نے دہشت گردوں کی موجودگی کا احساس دلانا شروع کردیا۔ دہشت گردوں نے سب سے پہلے لاہور کو نشانہ بنایا جہاں پیر کے روز چیئرنگ کراس کے مقام پر خودکش حملہ ہوا جس میں ڈی آئی جی ٹریفک احمد مبین اور ایس ایس پی آپریشنز زاہد گوندل سمیت 13 افراد شہید ہوئے۔ افسوسناک سانحہ سے قبل کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظرعام پر آنے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے خودکش بمبار کے ایک سہولت کار کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: لاہورخودکش حملے میں 2 اعلیٰ پولیس افسران سمیت 13 افراد شہید 

لاہور کے بعد دہشت گردوں نے منظم طریقے سے گزشتہ روز پشاور، مہمند ایجنسی اور شب قدر میں 4 خودکش حملے کئے جس میں مجموعی طور پر 4 اہلکاروں سمیت 7 افراد شہید ہوئے۔ پشاور کے علاقے حیات آباد میں موٹرسائیکل پر سوار خودکش بمبار نے خود کو ماتحت عدلیہ کےججز کو لے جانے والی گاڑی کے قریب دھماکے سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں   ڈرائیور جاں بحق جب کہ 4 ججززخمی ہوئے جب کہ بدھ کے روز ہی ایک خودکش بمبار نے شب قدر میں خود کو دھماکے سے اڑایا جس میں لائس نائیک شہید ہوا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: پشاورمیں ججوں کی گاڑی پر خودکش حملے میں ڈرائیورجاں بحق

دہشت گردوں نے گزشتہ روز مہمند ایجنسی کو بھی نشانہ بنایا جہاں 2 خودکش بمباروں نے مہمند ایجنسی کے ہیڈکوارٹرغلنئی میں پولیٹیکل انتظامیہ کے دفترمیں گھسنے کی کوشش کی اس دوران جب سیکیورٹی فورسز نے بمبار کو روکا تو ایک نے خود کو دھماکے سے اڑالیا جس کے نتیجے میں  3 خاصہ داروں سمیت 5 افراد شہید ہوگئے جب کہ دوسرے خود کش بمبار کو فورسز نے  گولی مارکر ہلاک کردیا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: درگاہ لعل شہباز قلندر میں خودکش حملہ

سندھ میں لعل شہباز قلندر کے مزار پر خود کش حملہ کیا گیا  جس کے نتیجے میں ابتدائی اطلاعات کے مطابق 50 افراد شہید اور 100 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔ دہشت گردوں کی جانب سے کی جانے والی حالیہ کارروائیوں کے بعد مقصد بظاہر یہ دکھائی دیتا ہے کہ عوام میں خوف وہراس پیدا کرکے ملک میں انارکی پھیلانے کی کوشش کی جائے۔

دہشت گردوں نے بلوچستان کے ضلع آواران میں تخریب کاری کی بڑی کارروائی کی جس میں  فورسز کے قافلے کے قریب بارودی سرنگ کے دھماکے میں  پاک فوج کے کیپٹن سمیت 3 اہلکار شہید ہوئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔