واجبات کی ادائیگی کے باوجود وفاق سندھ پر لوڈشیڈنگ کا ظلم کررہا ہے مراد علی شاہ

لوڈشیڈنگ کے مسئلے پر وفاق نے ساتھ نہ دیا تو اس سنگین مسئلے پر خود ہی کام کریں گے، وزیر اعلٰی سندھ


ویب ڈیسک May 16, 2017
لوڈشیڈنگ کے مسئلے پر وفاق نے ساتھ نہ دیا تو اس سنگین مسئلے پر خود ہی کام کریں گے، مرادعلی شاہ: فوٹو :فائل

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ ہم نے بجلی کے تمام واجبات ادا کردیئے ہیں لیکن وفاق کی جانب سے پھر بھی 20،20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا ظلم کیا جارہا ہے۔

سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران تحریک انصاف کے خرم شیر زمان نے کراچی سمیت سندھ بھر میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے متعلق قرارداد پیش کی۔ قرارداد پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ وفاق کی جانب یہ بیان کہ بل نہیں دیں گے تو بجلی نہیں ملے گی سمجھ میں نہیں آتا، رواں برس ہم نے وفاق کو 27 ارب روپے ادا کئے اور اب بجلی کے حوالے سے سندھ حکومت پر وفاقی اداروں کے کوئی بھی واجبات نہیں ہمارے پاس بجلی کے تمام واجبات دا کرنے کے دستاویزی ثبوت بھی موجود ہیں لیکن اس کے باوجود وفاق کی جانب سے سندھ پر 20،20 گھنٹے کی بدترین لوڈشیڈنگ کی صورت ظلم کیا جارہا ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: وہی ہوگا جو سندھ حکومت چاہے گی

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ گزشتہ روز بھی پانی وبجلی حکام سے لوڈشیڈنگ کے معاملے پر بات کی اور وفاقی سے ٹیرف کا مسئلہ حل کرنے کا کہا، ہم نے بتایا کہ 100 میگاواٹ بجلی بالکل تیار ہے جسے صرف جاری کرنا ہے اس کے بعد سندھ کے شہروں شکار پور، دادو اور دیگر پاور پلانٹس سے لوڈشیڈنگ کم ہوگی۔ لیکن 100 میگاواٹ بجلی کی دستیابی کے باوجود نیپرا کم ٹیرف پر لے رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گیس سے بجلی سستی بنتی ہے اگر لوڈشیڈنگ کے مسئلے پر وفاق نے توجہ نہ دی تو اس سنگین مسئلے پر خود ہی کام کریں گے۔ اسمبلی کا اجلاس 18 مئی تک ملتوی کردیا گیا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: کراچی کے شہری تھوڑی تکلیف برداشت کرلیں پھر فائدے ہی فائدے

بعد ازاں ایوان نے خرم شیر زمان کی جانب سے سندھ میں بدترین لوڈشیڈنگ اور بجلی کے غیر منصفانہ ٹیرف کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔

مقبول خبریں