سینیٹ کمیٹی خزانہ کا متنازع ٹیکس آرڈر کی توثیق سے انکار

کمیٹی نے آزاد تجارتی معاہدوں کے تحت درآمد ہونے والی اشیا پر ریگو لیٹری ڈیوٹی عائد کرنے کی سفارش کر دی


Numainda Express June 06, 2017
وزیر خزانہ کو پارلیمنٹ اور کابینہ کی منظوری کے بغیر ٹیکس شرح میںکمی یا اضافے کے اختیارات دینے کی تجویز مسترد۔ فوٹو: فائل

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے متنازع ٹیکس آرڈرکی توثیق کرنے سے انکار کرتے ہوئے وزیرخزانہ کو پارلیمنٹ اوروفاقی کابینہ کی منظوری کے بغیرٹیکس چھوٹ، ٹیکسوں کی شرح میں کمی یا اضافے کے اختیارات دینے کی تجویز مسترد کر دی۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا جس میں مالی سال 2017-18 کے بجٹ کے حوالے سے فنانس بل 2017 کا تفصیل سے جائزہ لینے کے علاوہ اراکین کمیٹی کی بجٹ سفارشات اور ملک میں قائم صنعتوں کے نمائندوں کی صنعتی شعبوں کو درپیش ٹیکس وکسٹم ڈیوٹی ودیگر معاملات کے حوالے سے درپیش مسائل و تجاویز کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں ڈیری انڈسٹری، کین انڈسٹری، گھی انڈسٹری، سٹیشنری انڈسٹری ، کیبل مینوفیکچرنگ انڈسٹری کے نمائندوں نے بھی قائمہ کمیٹی کو درپیش مسائل بارے تفصیل سے آگاہ کیا۔کمیٹی نے آزاد تجارتی معاہدوں کے تحت درآمد ہونیوالی اشیا پرریگولیٹری ڈیوٹی عائدکرنے کی سفارش کردی۔

کمیٹی نے سی پیک منصوبوں کے لیے ڈیوٹی فری اشیا کی درآمد پر نظر ثانی کرنے کی سفارش بھی کی۔ سینیٹرسلیم مانڈوی ولا کا کہنا تھا کہ ایف بی آرکرپٹ افسران کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کررہا۔ایف بی آرکرپٹ افسران کو تحفظ دے رہا ہے۔آزاد کشمیر کے کرپٹ افسران کے خلاف آج تک کوئی کارروائی نہیں کررہا جبکہ حیدرآباد کے چیف کمشنر کو لینڈ کرورز تحفے میں مل رہی ہیں تاہم ایف بی آر کو ٹیکس دہندگان کا آڈٹ پرہر سال نہیں کرنا چاہیے۔

 

مقبول خبریں