- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
جنوری میں ڈرون حملوںمیں تیزی،27سے 54 افراد ہلاک
کراچی: نئے سال کے پہلے ماہ جنوری کے دوران پاکستان میں امریکی ڈرون حملوں میں ایک نئی شدت نظر آئی ہے۔
جنوری کے صرف9 ایام میں6 حملے کئے گئے، اس سے پہلے صرف اگست 2012 میں اس تعداد سے زیادہ حملے کئے گئے۔ بیورو آف تحقیقاتی جرنلزم کی ماہانہ رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ گزشتہ سال جنوری کے مقابلے میں اختتام پذیر مہینے جنوری میں سی آئی اے کے ڈرون حملوں میں دوگنا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ 2004سے اب تک پاکستان میں کل362 ڈرون حملے کیے گئے، ان میں سے310 یعنی85فیصد صدراوباما کے دور میں کیے گئے۔
اگرچہ ہلاکتوں کا بالکل ٹھیک اندازہ لگانا مشکل ہے تاہم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈرون حملوں میں 2629 سے3461 افراد ہلاک جبکہ1267 سے 1431تک افراد زخمی ہوئے۔ جنوری 2013میں 27سے 54فراد مارے گئے جن میں ملانذیر سمیت بڑے 3کمانڈر بھی شامل تھے۔ تحریک طالبان کے کمانڈر ولی محمد محسود اور القاعدہ کے سنیئر کمانڈر شیخ یاسین الکویتی بھی جنوری میں نشانہ بنے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔