- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
امریکا میں نسل پرستی کے خلاف ہزاروں افراد کی ریلی، پولیس سے جھڑپیں
بوسٹن: امریکا میں ہزاروں افراد نسل پرستی کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاج کیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق امریکی شہر بوسٹن میں سفید فام انتہا پسندوں کی ریلی کے جواب میں ہزاروں افراد گھروں سے نکل آئے اور احتجاج کیا۔ اس موقع پر نسل پرستی کے مخالف مظاہرین کی پولیس سے جھڑپیں بھی ہوئیں تاہم ورجینیا جیسا کوئی بڑا ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ پولیس نے ہنگامہ آرائی کے الزام میں 27 افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا میں سیاہ فاموں اور نسل پرست گوروں میں تصادم، 3 ہلاک اور 35 زخمی
بوسٹن میں سفید فام انتہا پسندوں نے ’’آزادی اظہار‘‘ کے عنوان سے ریلی نکالی جس میں چند درجن افراد شریک ہوئے جب کہ ان کے جواب میں نسل پرستی کے خلاف نکالی گئی ریلی میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ اس دوران دونوں فریقوں کا آمنا سامنا بھی ہوا اور تصادم کا خطرہ پیدا ہوگیا لیکن پولیس کی بھاری نفری نے سفید فام انتہا پسندوں کو اپنے حصار میں لے کر محفوظ مقام پر پہنچایا جہاں سے وہ منتشر ہوگئے۔
بوسٹن پولیس کمشنر ویلم ایوانز نے بتایا کہ انتہا پسندی کے خلاف ریلی میں تقریبا 40 ہزار افراد نے شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں نے گڑبڑ کرنے کی کوشش کی تاہم پولیس اور دیگر سیکیورٹی اداروں نے عمدگی سے ان پر قابو پالیا اور دونوں ریلیوں کے درمیان تصادم نہ ہونے دیا، ہنگامہ آرائی کے الزام میں 27 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ نے امریکا میں نسل پرستی کی آگ پر تیل چھڑک دیا
مظاہرین نے امریکا میں ’’نازی اور فاش ازم مردہ باد‘‘ کے نعرے لگائے۔ شرکا نے پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جن پر انتہا پسند سفید فاموں کی مذمت اور ’’اپنی نسل پرستی کو حب الوطنی کا نام مت دو‘‘ اور ’’مسلمانوں کو خوش آمدید‘‘ جیسے نعرے لکھے تھے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نسل پرستی ریلی کو سراہتے ہوئے کہا کہ میں نفرت اور تعصب کے خلاف آواز بلند کرنے پر بوسٹن احتجاجی مظاہرین کو مبارک باد دیتا ہوں، ہمارا ملک جلد متحد ہوجائے گا۔
یاد رہے کہ چند روز قبل ورجینیا کے شہر شارلٹس ول میں انتہا پسند سفید فاموں کی ریلی اور ان کے مخالف مظاہرین کے درمیان تصادم میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔