بھارت میں مذہبی پیشوا کی گرفتاری پرہنگامے، 32 افراد ہلاک اور200 زخمی

ویب ڈیسک  جمعـء 25 اگست 2017
مذہبی پیشوا گورو گرمیت رام رحیم سنگھ پر 2 خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے مقدمے میں فرد جرم عائد کی گئی- فوٹو: اے ایف پی

مذہبی پیشوا گورو گرمیت رام رحیم سنگھ پر 2 خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے مقدمے میں فرد جرم عائد کی گئی- فوٹو: اے ایف پی

ہریانہ: بھارت کے مذہبی رہنما گرو گرمیت رام رحیم سنگھ پر جنسی زیادتی کا جرم ثابت ہونے پر ریاست ہریانہ میں ہنگامے پھوٹ پڑے جب کہ پرتشدد واقعات میں 32افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق بھارتی ریاست ہریانہ کی خصوصی عدالت نے مذہبی رہنما گرو گرمیت رام رحیم سنگھ پر 2 خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے مقدمے میں فرد جرم عائد کردی جس کے بعد فوجی اہلکاروں نے گرو کو حفاظتی تحویل میں لے کر ویسٹرن کمانڈ ہیڈ کوارٹر منتقل کر دیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق فیصلے کے انتظار میں عدالت کے باہر موجود مذہبی پیشوا کے پیرو کاروں نے عدالتی فیصلہ مسترد کرتے ہوئے ہنگامہ آرائی شروع  کردی جس کے دوران درجنوں گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی جب کہ 2 پٹرول پمپوں سمیت اہم سرکاری عمارتیں بھی نذر آتش کردی گئیں، پرتشدد واقعات میں 32 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے۔

امن وامان کی ابتر صورت حال کے پیش نظر اتر پردیش کے ضلع نوڈیا، غازی آباد، مظفر نگر میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے جب کہ پنچکلا اور فیروز پور میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔

بھارتی صدر کووند نے بھی سوشل میڈیا پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ عدالتی فیصلے کے بعد مظاہرے اور عوام کی املاک کو نقصان پہنچانا قابل مذمت ہے۔ بھارتی صدر نے تمام شہریوں سے پرامن رہنے کی اپیل بھی کی ہے۔

واضح رہے گورو گرمیت رام سنگھ پر 2002 میں 2 عقیدت مند خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کا الزام تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔