شمالی کوریا سے براہ راست رابطے میں ہیں امریکی وزیر خارجہ

ہم بالکل اندھیرے میں نہیں ہیں بلکہ شمالی کوریا سے مذاکرات کے تمام راستے کھول رکھے ہیں، امریکی وزیر خارجہ


ویب ڈیسک September 30, 2017
ہم شمالی کوریا پر معاشی دباؤ بڑھانے کا سوچ رہے ہیں، ریکس ٹلرسن- فوٹو: فائل

امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن کا کہنا ہے کہ واشنگٹن پیانگ یانگ سے براہ راست رابطے میں ہے اور اس حوالے سے مذاکرات کے تمام تر راستے کھلے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے بیجنگ میں چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی جس میں شمالی کوریا کے جوہری بحران اور نومبر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے متوقع دورہ چین سے متعلق تفصیلی بات چیت کی گئی۔

خبر ایجنسی کے مطابق امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا شمالی کوریا سے براہ راست رابطے میں ہے اور واشنگٹن اس بات پر غور کر رہا ہے کہ آیا، پیانگ یانگ اپنا نیوکلیئر پروگرام کو ترک کر کے مذاکرات کی راہ اختیار کرنے پر آمادہ ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم بالکل اندھیرے میں نہیں ہیں بلکہ شمالی کوریا سے مذاکرات کے تمام تر راستے کھلے ہیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛ شمالی کوریا کا امریکا کی کسی بھی مہم جوئی کا بھرپورجواب دینے کا فیصلہ

ریکس ٹلرسن کا کہنا تھا کہ ہم شمالی کوریا پر معاشی دباؤ بڑھانے کا سوچ رہے ہیں اور امید ہے یہ اقدام انہیں جوہری ہتھیار اور میزائل پروگرام سے روکنے پر مجبور کرے گا۔

دوسری جانب امریکا کا موقف ہے کہ چین ہی وہ واحد ملک ہے جو شمالی کوریا کو اپنے مقصد سے پیچھے ہٹا سکتا ہے، پیانگ یانگ ایسی نیوکلیئر میزائل ٹیکنالوجی حاصل کرنا چاہتا ہے جس سے وہ امریکا کو تباہ کر سکے جب کہ چین کی بھی خواہش ہے کہ دونوں ممالک اپنے تمام تر مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کیلیے راضی ہو جائیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛ شمالی کوریا نے وائٹ ہاؤس پرمیزائل برسانے کی تیاری کرلی

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی جانب سے تمام تر پابندیوں کے باوجود شمالی کوریا اپنے جوہری پروگرام کو اپ گریڈ کرنے سے پیچھے نہیں ہٹا اور مسلسل میزائل تجربات سے امریکا کیلیے ایک خطرہ بنا ہوا ہے جب کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان لفظی جنگ شدت اختیار کر چکی ہے۔

مقبول خبریں