سپریم کورٹ نے نجی اسپتالوں سے متعلق قوانین پر عملدرآمد کی رپورٹ طلب کرلی

بلوچستان، سندھ کی رپورٹس نہ ملنے پر برہمی، اسلام آبادمیں قانون ہی موجود نہیں، سرکاری وکیل


Numainda Express October 04, 2017
قتل کے ملزم کی بریت چیلنج، 2 ملزم 12 سال بعدبری، ماتحت خاتون کو غیر اخلاقی پیغام بھیجنے کے مقدمے میں فریقین کو نوٹس جاری۔ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے ملک بھر میں قائم پرائیویٹ اسپتالوں کو قانونی دائرہ کار میں لانے کے حوالے سے چاروں صوبائی حکومتوں کی طرف سے بنائے گئے قوانین پر عملدرآمدکی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

جسٹس اعجاز افضل خان کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے ملک بھر میں قائم نجی اسپتالوں کے حوالے سے مقدمے کی سماعت کی۔ پنجاب اور خیبرپختونخوا کی جانب سے صوبائی قوانین کے حوالے سے تحریری رپورٹس جمع کرائی گئیں۔ عدالت نے سندھ اور بلوچستان کی طرف سے رپورٹ پیش نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہاکہ حکومت ہمیشہ حکومت ہوتی ہے موجودہ یا سابق حکومت نہیں ہوتی، سندھ اوربلوچستان کی صورتحال پرافسوس ہوتا ہے، دونوں صوبوں کے قانونی افسران صورتحال سے لاعلم رہتے ہیں اور یہ رویہ اپنایا جاتا ہے کہ کام نہیں کرینگے۔ ان صوبوں میں کام کرنیوالے لوگوں کو کنارے لگا دیا جاتا ہے۔ عدالت نے تحریری حکم میں قرار دیا کہ پنجاب حکومت تحریری رپورٹ کے ذریعے بتائے متعلقہ قانون پرکس حد تک عملدرآمد بنایا گیا ہے۔ بلوچستان کی طرف سے کوئی نمائندہ پیش نہ ہوا۔

عدالت نے کہا کہ سندھ گورنمنٹ کی طرف سے بھی ہیلتھ کیئرکا قانون 2014 پر عملدرآمدکے حوالے سے رپورٹ جمع کرائی جائے اور بتایا جائے کہ صوبے میں جتنے نجی اسپتال ہیں کیا وہ عوام کو صحت کو سہولتیں بھی فراہم کر رہے ہیں یا نہیں۔ عدالت نے مزید سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردی۔ فاضل بینچ نے ہری پورمیں جعلسازی سے زمینوں کے انتقال کے ملزم اشتیاق عباس کی درخواست ضمانت منظورکرلی اور ٹرائل کورٹ کو3 مہینے میں سماعت مکمل کرنے کی ہدایت کی۔

عدالت نے بلوچستان کے ضلع زیارت میں درجہ چہارم کے چوکیدارکی سیٹ پر بھرتی کا معاملہ نمٹاتے ہوئے درخواست گزار نورمحمدکی اپیل خارج کر دی،عدالت نے قراردیا اسامیاں مقامی لوگوںکیلیے تھیں، درخواست گزارکاضلع دوسرا ہے۔جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے جنرل منیجر پی ایس اوکی جانب سے ماتحت خاتون کو واٹس ایپ پر غیر اخلاقی پیغام بھیجنے سے متعلق کیس میں فریقین اور اٹارنی جنرل آفس کو نوٹس جاری کردیے ہیں۔ مزید سماعت 10 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

جسٹس آصف سعیدکھوسہ کی سربراہی میں فل بنچ نے قتل کے 2 مقدمات نمٹاتے ہوئے 2ملزمان ارشاد حسین اورعلی بہادر کو 12سال بعد بری کرنے کا حکم دے دیا،عدالت نے ایک اور مقدمہ میں قتل کے ملزم کی بریت کیخلاف مقتول کی بیوہ شاہین اخترکی اپیل سماعت کیلیے منظورکرتے ہوئے ملزمان کو نوٹس جاری کردیے ہیں۔

مقبول خبریں