معطل ایس ایس پیز کی عدالتی فیصلے کیخلاف اپیلیں مسترد

ان کیخلاف کوئی حکم جاری نہیں کیا گیا، عدالتی فیصلے واضح ہیں، سپریم کورٹ.


Staff Reporter March 02, 2013
ان کیخلاف کوئی حکم جاری نہیں کیا گیا، عدالتی فیصلے واضح ہیں، سپریم کورٹ. فوٹو: فائل

سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کو سمجھنا اور ان پر عملدرآمد سرکاری افسران کے لیے سنجیدہ مسئلہ بن گیا ہے۔

جمعہ کو عدالت نے بھی اپنے ریمارکس میں کہا کہ عدالتی فیصلے واضح ہیں لیکن شاید انگریزی زبان کی فہم کا معاملہ ہے جو غلط فہمی پیدا ہورہی ہیں ، سندھ پولیس کے 2 ایس ایس پیز نے سپریم کورٹ آف پاکستان میں عدالت کی جانب سے خود کو معطل کیے جانے کے خلاف درخواستیں دائر کیں تاہم جسٹس انورظہیر جمالی کی سربراہی میں 5رکنی بینچ نے ایس ایس پی حیدرآباد فرید جان سرہندی اورایس ایس پی جامشوروفرخ بشیر کومعطل کیے جانے کے خلاف نظرثانی کی درخواستیں یہ کہہ کر مسترد کردیں کہ عدالت نے ان کے خلاف کوئی حکم جاری نہیں کیا۔

8

درخواست گزار غلط فہمی کی بنیاد پرعدالت آگئے ہیں، درخواست گزار فرخ بشیر کی جانب سے سابق ایڈووکیٹ جنرل یوسف لغاری جبکہ فرید جان سرہندی کی جانب سے اشرف قاضی ایڈوکیٹ پیش ہوئے تاہم بینچ کے سربراہ جسٹس انور ظہیرجمالی نے قرار دیا کہ ہم نے آپ دونوں کے خلاف کوئی حکم جاری نہیں کیا،درخواست گزاروں نے موقف اختیار کیا کہ عدالت کے 26فروری کے حکم پر آئی جی سندھ نے انھیں لائن حاضر کردیا۔

جسٹس سرمد جلال عثمانی نے کہا کہ عدالت کا حکم بہت واضح ہے ،حکم میں کسی افسر کا نام نہیں لکھاگیا،عدالت نے قانون کے مطابق عمومی نوعیت کا حکم جاری کیا ہے جو افسران اس کی زد میں آئیں گے ان کے خلاف کارروائی ہوگی یہ آئی جی سندھ کا کام ہے کہ جائزہ لیںکہ عدالت کے حکم سے کون کون متاثرہوتا ہے، عدالت نے درخواستیں مستردکرتے ہوئے درخواست گزاروںکومتعلقہ فورم سے رجوع کرنے کی ہدایت کی۔

مقبول خبریں