- پاکستان سے توانائی، ڈیجیٹل ٹرانسفرمیشن دیگرشعبوں میں تعاون کرینگے، عالمی بینک
- غیرملکی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد بڑھنے لگا
- 5 سال میں صرف 65 ارب روپے مختص، اعلیٰ تعلیم کا شعبہ شدید مشکلات کا شکار
- 4 سال میں مہنگائی کم، ترقی، سرکاری ذخائربڑھیں گے، آئی ایم ایف
- نااہل حکومتیں پہلے بھی تھیں، آج بھی ہے:فیصل واوڈا
- ایران نے چابہار بندرگاہ کے ایک حصے کا انتظام 10 سال کیلئے بھارت کے حوالے کردیا
- مظفرآباد صورت حال بدستور کشیدہ، فائرنگ سے دو مظاہرین جاں بحق اور متعدد زخمی
- پاکستان اور امریکا کا ٹی ٹی پی اور داعش خراسان سے مشترکہ طور پر نمٹنے کا عزم
- سینٹرل ایشین والی بال لیگ میں پاکستان کی مسلسل تیسری کامیابی
- نئے قرض پروگرام کیلیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات شروع
- آئین معطل یا ختم کرنے والا کوئی بھی شخص سنگین غداری کا مرتکب ہے، عمر ایوب
- آئی سی سی نے پلیئر آف دی منتھ کا اعلان کردیا
- آزاد کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کا نوٹیفکیشن دیکھنے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان
- خواجہ آصف کا ایوب خان پر آرٹیکل 6 لگانے اور لاش پھانسی پر لٹکانے کا مطالبہ
- سعودی عرب اور خلیجی ممالک میں کام کرنے والے پاکستانی ڈاکٹروں کیلئے خوشخبری
- پاک فوج کے شہدا اور غازی ہمارے قومی ہیرو ہیں، آرمی چیف
- جامعہ کراچی میں فلسطینی مسلمانوں سے اظہاریکجہتی کیلیے ’’دیوار یکجہتی‘‘ قائم
- نان فائلرز کی سمیں بلاک کرنے کیلیے حکومت اور ٹیلی کام کمپنیاں میں گروپ بنانے پر اتفاق
- 40 فیصد کینسر کے کیسز کا تعلق موٹاپے سے ہوتا ہے، تحقیق
- سیکیورٹی خدشات، اڈیالہ جیل میں تین روز تک قیدیوں سے ملاقات پر پابندی
خشک دودھ پر عائد درآمدی ڈیوٹی 60 فیصد کرنے کی تجویز
اسلام آباد: وزارت بین الصوبائی رابطہ نے خشک دودھ کے استعمال اوراس کی در آمد کی حوصلہ شکنی کے لیے خشک دودھ کی درآمد پر ڈیوٹی 15 فیصد سے بڑھاکر 60 فی صد کرنے کی تجویز پیش کردی ہے۔
وزارت بین الصوبائی رابطہ امور کے باخبرذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پاکستان بھر میں دودھ کی سالانہ پیداوار 56 ملین ٹن ہے، ملک کے اندر دودھ کی پیداوار کے ساتھ خشک دودھ در آمد کیا جاتا ہے۔ سکم دودھ پاؤڈر، وے پاؤڈر کی درآمد پر 12 ارب 60 کروڑ روپے کا سکم دودھ اور وے پاؤڈر درآمد کیا جاتا ہے۔
مقامی افزائش حوانیات کے شعبے کو فروغ دینے اور اس شعبے کی بھر پور انداز میں حوصلہ افزائی کے لیے ملک بھر میں غیر ملکی خشک دودھ کی پاکستان میں در آمد کی حوصلہ شکنی کی سفارش کی گئی ہے۔ موجودہ وقت دودھ پر 40فیصد ڈیوٹی عائد ہے جس میں 25فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی اور 15 فی صد امپورٹ ڈیوٹی عائد ہے۔
اس شعبے کے تحفظ کے لیے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کو یہ تجویز سی گئی ہے۔ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں خشک دودھ کی درآمد پر ڈیوٹی 15 فیصد سے بڑھاکر 60 فی صد کی جائے اور پاکستان کی ڈیری صنعت کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ معیاری اورحالص دودھ کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔
وزارت بین الصوبائی رابطہ امور کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وفاق سمیت چاروں صوبوں کے مابین رابطے کو بڑھانے اور عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کے پالیساں تشکیل دی گئی ہیں۔ ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزارت کے کردار کو موثر بنانے کے لیے جامع پلان تشکیل دیا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔