- پاکستان معاشی استحکام کی جانب گامزن ہے، وزیر اعظم
- عرب ممالک کا سربراہی اجلاس، فلسطین میں جارحیت فوری روکنے کا مطالبہ
- ہاکی کےکھیل کی بہتری کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے، وزیراعظم شہباز شریف
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں ڈیڑھ کروڑ ڈالرز کا اضافہ
- بلوچستان حکومت کا نوجوانوں کی فلاح و بہبود کیلیے فیسلیٹیشن سینٹرز بحال کرنے کا فیصلہ
- سچن ٹنڈولکر کے سیکیورٹی گارڈ نے خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- ’فلسطینیوں کی ہولناک نسل کشی‘: عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقا کے دلائل مکمل
- بانی پی ٹی آئی کا اڈیالہ جیل میں طبی معائنہ، بشری بی بی نے خون دینے سے انکار کردیا
- نیلم جہلم پراجیکٹ کی لاگت میں اضافہ؛ ذمہ داروں کے تعین کیلئے کابینہ کمیٹی بنانے کا اعلان
- سپریم کورٹ کا فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس پر از خود نوٹس
- آزاد کشمیر میں ہونے والی کشیدگی میں ہمسایہ ملک کا تعلق نکل رہا ہے، وفاقی وزیرداخلہ
- میں اپنے قانونی پیسے سے جہاں چاہوں آج بھی سرمایہ کاری کروں گا، محسن نقوی
- غزہ پر فوجی حکمرانی کا خواب؛ اسرائیلی کابینہ میں پھوٹ پڑ گئی
- قومی اسمبلی اجلاس: طارق بشیر نے زرتاج گل کو نازیبا الفاظ کہنے پر معافی مانگ لی
- پاکستان کو بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ کی میزبانی مل گئی
- آئی او ایس اپ ڈیٹ کے بعد صارفین کو نئی مشکل کا سامنا
- سائنس دانوں نے ریڑھ کی ہڈی کے علاج کے لیے نئی ڈیوائس بنالی
- کشتی کو چھپانے کیلئے باڑ لگانے کی ہدایت، شہری کا انوکھا طریقہ
- سعودی عرب؛ حج کے دوران اس غلطی پر ایک لاکھ ریال جرمانہ ہوسکتا ہے
- لوگوں کو لاپتا کرنے والوں کے خلاف سزائے موت کی قانون سازی ہونی چاہیے، اسلام آباد ہائیکورٹ
جنرل (ر) باجوہ ڈیٹا لیک کیس؛ گرفتار تینوں ملزمان کا زبردستی بیان لینے کا الزام
اسلام آباد: جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کی فیملی کے ڈیٹا لیک کیس میں تینوں گرفتار ملزمان نے زبردستی 164 کا بیان ریکارڈ کرنے کا الزام عائد کردیا اور کہا ہے کہ ان سے زبردستی انگوٹھے لگوائے گئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اڈیالہ جیل سے تینوں ملزمان کو آج اسلام کچہری میں پیش کیا گیا۔ آج جب پہلی بار ملزمان کو پیش کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ہم بیان ریکارڈ کرانا چاہتے ہیں، ملزمان نے کہا کہ 164 کا ان کا بیان زبردستی لیا گیا اور اس پر زبردستی دستخط کرائے گئے اور انگوٹھے لگوائے گئے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر نے آئندہ سماعت تک ایس ایچ او کو چالان جمع کرانے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے اپنے تحریری حکم میں لکھا کہ ملزمان کے وکلا نے کہا کہ 22 دسمبر کا ملزمان کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ دیا گیا جو مکمل ہونے پر 24 دسمبر کو عدالت پیش نہیں کیا گیا۔ عدالت کے مطابق بعد میں بتایا گیا کہ ایگزیکٹو مجسٹریٹ کے سامنے دفعہ 164 کا بیان قلم بند کروایا گیا جوڈیشل ہونے کے بعد 6 جنوری کو دوبارہ ملزمان کو عدالت پیش نہیں کیا گیا۔
عدالت نے اپنے تحریری آرڈر میں لکھا کہ 173 کی چالان رپورٹ آج عدالت میں پیش نہیں کی گئی، ایس ایچ او 3 فروری تک چالان جمع کرائے ورنہ پیش ہو کر وضاحت کرے۔
واضح رہے کہ ایف بی آر ملازمین شہزاد نیاز، ارشد علی اور عدیل اشرف گرفتار ملزمان میں شامل ہیں، ایف آئی اے اینٹی کرپشن ونگ نے تینوں ملزمان کے خلاف مقدمہ قائم کر رکھا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔