- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
شامی حکومت اور باغیوں میں غوطہ کے زخمیوں کی منتقلی کا معاہدہ
دمشق: شام کے علاقے مشرقی غوطہ میں فوج اور باغیوں کے درمیان شدید زخمیوں کو محفوظ طبی سینٹرز تک منتقل کرنے کے لیے معاہدہ طے پا گیا ہے۔
شامی فوج اور باغیوں کے درمیان طے پائے گئے معاہدے کے تحت زخمیوں کو مرحلہ وار منتقل کیا جائے گا تاہم مریضوں کی باحفاظت منتقلی کا آغاز کب اور کس طرح انجام پائے گا اس حوالے سے تفصیلات سامنے نہیں آسکی ہیں۔ غوطہ میں گزشتہ ماہ سے جاری شامی حکومت کی بمباری میں ایک ہزار افراد جاں بحق ہو گئے ہیں جب کہ بچوں، خواتین اور بزرگوں سمیت 4 ہزار افراد شدید زخمی ہیں جنہیں فوری طبی امداد کی ضرورت ہے بصورت دیگر ان کی جانوں کو خدشہ لاحق ہے۔
اقوام متحدہ نے زخمیوں کی منتقلی سے متعلق معاہدے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مشرقی غوطہ میں ایک ہزار افراد کی حالت نہایت نازک ہے جن میں اکثریت بچوں کی ہے۔ انہیں فوری طبی امداد مہیا نہیں کی گئی تو ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے، لہذا اس معاہدے پر جلد از جلد عمل درآمد کرنے کی اشد ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اینٹونیو گیٹرریس نے کہا کہ جنگ بندی کی قرار داد پاس ہونے کے باوجود نہ تو جنگ بندی کی گئی ہے اور نہ ہی شدید زخمی مریضوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے جس پر اقوام متحدہ نے شامی حکومت، روس اور باغیوں کی تین گروپس کے مابین مریضوں کی منتقلی کے لیے معاہدے کرانے کی پیشکش کی تھی۔
واضح رہے 10 مارچ کو حکومتی فورسز نے مشرقہ غوطہ کے تین اہم علاقوں میں پیش قدمی کرتے ہوئے باغیوں کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کردیا تھا جس کے بعد اقوام متحدہ کی نگرانی میں شامی حکومت، روسی حکام اور باغی گروپ کے درمیان معاہدہ طے پایا تھا کہ شدید زخمی شہریوں اور بیمار افراد کو جنگ زدہ علاقے سے باہر جانے کی اجازت دے دی جائے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔