- سعودی معاون وزیر دفاع کی آرمی چیف سے ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
- پختونخوا؛ دریاؤں میں سیلابی صورتحال، مقامی لوگوں اور انتظامیہ کو الرٹ جاری
- بھارت میں عام انتخابات کے پہلے مرحلے کا آغاز،21 ریاستوں میں ووٹنگ
- پاکستانی مصنوعات خریدیں، معیشت کو مستحکم بنائیں
- تیسری عالمی جنگ کا خطرہ نہیں، اسرائیل ایران پر براہ راست حملے کی ہمت نہیں کریگا، ایکسپریس فورم
- اصحابِ صُفّہ
- شجر کاری تحفظ انسانیت کی ضمانت
- پہلا ٹی20؛ بابراعظم، شاہین کی ایک دوسرے سے گلے ملنے کی ویڈیو وائرل
- اسرائیل کا ایران پرفضائی حملہ، اصفہان میں 3 ڈرون تباہ کردئیے گئے
- نظامِ شمسی میں موجود پوشیدہ سیارے کے متعلق مزید شواہد دریافت
- اہم کامیابی کے بعد سائنس دان بلڈ کینسر کے علاج کے لیے پُرامید
- 61 سالہ شخص کا بائیو ہیکنگ سے اپنی عمر 38 سال کرنے کا دعویٰ
- کراچی میں غیرملکیوں کی گاڑی پر خودکش حملہ؛ 2 دہشت گرد ہلاک
- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
مصنوعی ذہانت کا کمال؛ قوت گویائی سے محروم صحافی کو ’’ نئی آواز‘‘ مل گئی
واشنگٹن: قوت گویائی سے محروم ہوجانے والے ایک امریکی صحافی جیمی ڈپری کو مصنوعی ذہانت کی مدد سے نئی آواز دے کر بولنے کے قابل کردیا گیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ریڈیو سے منسلک 54 سالہ صحافی جیمی ڈپری ایک نیورو لوجیکل بیماری کے باعث قوت گویائی کھو بیٹھے تھے۔ امریکی سائنس دانوں نے مصنوعی ذہانت کے ذریعے صحافی کو بولنے میں مدد فراہم کی جس کے لیے صحافی کے پرانے صوتی ریکارڈز کو استعمال میں لایا گیا۔
اس قسم کی ٹیکنالوجی میں کسی حادثے کے باعث قوت گویائی سے محروم ہوجانے والے افراد کی 30 گھنٹوں پر مشتمل گفتگو کی ریکارڈنگ کو ایک مخصوص آلے میں منتقل کیا جاتا ہے جو مصنوعی ذہانت کے تحت کام کرتا ہے اور الفاظ کو علیحدہ کرنے، مریض کے بولنے کے انداز اور لب و لہجے کو پڑھنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس آلے کی مدد سے صحافی کو نئی آواز دے دی گئی۔
یہ ٹیکنالوجی مریض کے ہونٹوں کی جنبش، وائس بکس سے نکلنے والی صوتی اثرات اور مریض کی ریکارڈ شدہ گفتگو کو ہم آہنگ کر کے ایک نئی آواز میں مریض کے الفاظ ادا کرتی ہے تاہم یہ علاج نہایت مہنگا ہے اور اس میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔