میک اپ میں شامل کیمیکلز خواتین کو بریسٹ کینسر کا مریض بناسکتے ہیں، تحقیق

ویب ڈیسک  پير 17 ستمبر 2018
میک اپ میں شامل کئی کیمیکلز خواتین کے ہارمون بدل کر انہیں بریسٹ کینسر اور تولیدی صحت سے وابستہ امراض کے شکار کرسکتے ہیں (فوٹو: فائل)

میک اپ میں شامل کئی کیمیکلز خواتین کے ہارمون بدل کر انہیں بریسٹ کینسر اور تولیدی صحت سے وابستہ امراض کے شکار کرسکتے ہیں (فوٹو: فائل)

ورجینیا: آج کل تقریباً ہر ماہ میک اپ میں شامل مضر اجزا اور کیمیکلز کے بارے میں نئی پریشان کُن خبریں سامنے آتی رہتی ہیں، اب خبر یہ آئی ہے کہ لاتعداد بیوٹی پراڈکٹس، میک اپ اور دیگر حسن آور اجزا میں شامل خوف ناک کیمیکلز خواتین کے جسم میں ہارمون کا حساس توازن بگاڑتے ہیں جس سے بریسٹ کینسر اور امراضِ قلب لاحق ہوسکتے ہیں۔

قبل ازیں ایک اور تحقیق میں انکشاف ہوا تھا کہ بال رنگنے کے بہت سے کیمیکل بھی خواتین میں بریسٹ کینسر کی وجہ بن سکتے ہیں تاہم اب جارج میسن یونیورسٹی کے شعبہ ماحولیات کی معاون پروفیسر ڈاکٹر اینا پولاک اور ان کی ٹیم نے درجنوں خواتین کا ایک سروے کیا ہے۔

تحقیقی رپورٹ کے مطابق 18 سے 44 سال کی 143 ایسی خواتین کے پیشاب کا جائزہ لیا گیا جو میک اپ استعمال کرتی تھیں۔ ماہرین نے بتایا کہ میک اپ اور بیوٹی پراڈکٹس میں پیرابینس اور بینزوفینونس جیسے کیمیکل ہوتے ہیں جو جسمانی ہارمونز کو متاثر کرتے ہیں۔ ان میں وہ ہارمون بھی ہیں جو خواتین کو ماں بننے میں مدد دیتے ہیں۔

واضح رہے کہ میک اپ کیمیکلز اور تولیدی صحت والے ہارمون کے درمیان تعلق بتانے والی اپنی نوعیت کی یہ پہلی اسٹڈی ہے۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ میک اپ میں شامل کئی کیمیکلز اور یووی فلٹرز تولیدی ہارمون کم کرتے ہیں جبکہ دیگر کیمیائی اجزا مزید پیچیدہ صورتحال پیدا کررہے ہیں۔

پیرابین کیمیکل خواتین کے جسم میں ایسٹروجن ہارمون بڑھاتے ہیں اور اگراس کی سطح بڑھ جائے تو اس سے چھاتی (بریسٹ) کے سرطان کا خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔