دوسری کہکشاؤں کو ہڑپ کرجانے والی بھوکی کہکشاں دریافت

ویب ڈیسک  ہفتہ 17 نومبر 2018
ایک فن کار کی تیارکردہ فرضی تصویر جس میں WISE J224607.55-052634.9 کہکشاں کو تین چھوٹی کہکشاؤں کو نگلتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ تصویر اتاکاما میں واقع آبزرویٹری کے ڈیٹا کو دیکھتے ہوئے بنائی گئی ہے۔ فوٹو بشکریہ جی پی ایل ناسا

ایک فن کار کی تیارکردہ فرضی تصویر جس میں WISE J224607.55-052634.9 کہکشاں کو تین چھوٹی کہکشاؤں کو نگلتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ تصویر اتاکاما میں واقع آبزرویٹری کے ڈیٹا کو دیکھتے ہوئے بنائی گئی ہے۔ فوٹو بشکریہ جی پی ایل ناسا

پیساڈینا، کیلیفورنیا: ناسا نے چند سال قبل دریافت ہونے والی ایک دوردراز کہکشاں کے بارے میں دلچسپ انکشاف کیا ہےکہ وہ بہت تیزی سے دیگر کہکشاؤں کو ہڑپ کررہی ہے۔

اس کہکشاں کا نام بھی اپنے کام کی طرح عجیب ہے جس پر کسی پاس ورڈ کا گمان ہوتا ہے۔ جی ہاں! WISE J224607.55-052634.9 کہکشاں پہلی مرتبہ چلی میں واقع مشہور رصدگاہ نےدریافت کی تھی۔ مسلسل مشاہدے سے معلوم ہوا ہے کہ یہ انتہائی بھوکی کہکشاں اپنی پڑوسی کہکشاوں کو نگل رہی ہے اور اس کے اندر جذب ہونے سے قبل ثقل کے زور سے شکار کہکشائیں ٹیڑھی میڑھی ہوکر فنا ہورہی ہیں۔

ناسا کے مطابق یہ ہماری معلومات کے مطابق ’انتہائی روشن ترین‘ کہکشاں بھی یے جس کا عقدہ اب کھل گیا ہے کیونکہ یہ دوسری کہکشاؤں کو کھاکر روشن ہوئی ہے۔ اگرچہ اس جسامت کی کہکشائیں اتنی روشن نہیں ہوتیں لیکن اب معلوم ہوا کہ یہ دیگر کہکشاؤں کا ایندھن چرارہی ہے۔

اب تک تین کہکشاؤں کو اپنی جانب کشش کرکے کھانے کی تصدیق ہوچکی ہے اور یوں اس کے قلب میں گیسیں گرم اور روشن ہوکر دہک رہی ہیں ۔ اس کے قلب میں ایک بلیک ہول بھی ہیں لیکن ساتھ ہی نئے ستارے بھی بن رہے ہیں ۔ اس لحاظ سے یہ ایک انوکھی کہکشاں بھی ہے۔

جرنل سائنس میں چھپنے والی رپورٹ کے مطابق پرانے ڈیٹا سے معلوم ہوا کہ اس کے قریب تین پڑوسی کہکشائیں تھیں لیکن ان کے درمیان کوئی واسطہ اور تعلق نہ تھا۔ تحقیقی ٹیم کے سربراہ تانیو ڈیاز سانٹوز نے کہا کہ ہمیں اس کی ہم جنس خوری کا معلوم نہ تھا لیکن چلی کے فلکیاتی آبزرویٹری نے اس کی تصدیق کی ہے۔

ماہرین کے مطابق کہکشاں اپنی جسامت اور قربت کی بنا پر قریبی کہکشاؤں کو نگل رہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔