- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- ججز دھمکی آمیز خطوط، اسلام آباد ہائیکورٹ کا مستقبل میں متفقہ ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
- سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
وزیراعلیٰ سندھ نے شہری کی فائرنگ سے ارشاد رانجھانی کی ہلاکت کا نوٹس لے لیا
کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کراچی میں ارشاد رانجھانی نامی شخص کے سرعام قتل کا سخت نوٹس لے لیا۔
مراد علی شاہ نے آئی جی سندھ کو فون کرکے واقعہ کی مکمل رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ قانون کی بے خوفی کا نتیجہ نظرآرہا ہے، اس کی کیا وجہ ہے؟، ایف آئی آر کس کی مدعیت میں درج کی گئی اور کیا دفعات لگائی گئیں، واقعے کے بعد اب تک کتنے مجرم گرفتار ہوئے، پولیس کتنی دیر سے جائے وقوع پر پہنچی اور کیا زخمی ارشاد کو اسپتال لے گئی؟۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ یونین کونسل چیئرمین رحیم شاہ نے مبینہ طور پر ارشاد رانجھانی کو سرے عام بازار میں قتل کیا، اتنی ہمت کوئی کیسے کرسکتا ہے، جائے وقوعہ پر بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے، پھر بھی کسی نے زخمی کو اسپتال منتقل نہیں کیا، اس کی کیا وجہ تھی۔
آئی جی سندھ کے حکم پر ایڈیشنل آئی جی کراچی نے ڈی آئی جی ایسٹ عامر فاروقی کی سربراہی میں واقعے کی انکوائری ٹیم تشکیل دے دی۔ تفتیشی ٹیم نے سی آر او کی مدد سے ارشاد رانجھانی کی تفصیلات حاصل کرلیں جس سے پتہ چلا کہ وہ 4 مقدمات میں ملوث نکلا۔
مقتول کے خلاف 2008 اور 2013 کے دوران نارتھ ناظم آباد، بہادرآباد اور ڈیفنس میں مقدمات درج ہیں۔ پولیس کے مطابق مجرمانہ ریکارڈ میں ارشاد رانجھانی کی تینوں مرتبہ گرفتاری پر تصاویر بھی لگائی گئیں جبکہ غیرقانونی اسلحے، ڈکیتی اور لوٹے ہوئے مال کی برآمدگی پر مقدمات درج ہوئے۔
واضح رہے کہ دو روز قبل کراچی کے علاقے بھینس کالونی کے یوسی ناظم رحیم شاہ نے مبینہ طور پر لوٹ مار کے دوران جوابی فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ارشاد رانجھانی ہلاک ہوگیا تھا۔ اس قتل کے خلاف احتجاج کیا جارہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔