قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں خاتون افسر سے جنسی ہراسانی کا انکشاف

ویب ڈیسک  ہفتہ 16 فروری 2019
وسیم اقبال چوہدری 20 فروری تک جواب جمع کرائیں ، انسداد ہراسیت محتسب فوٹو: فائل

وسیم اقبال چوہدری 20 فروری تک جواب جمع کرائیں ، انسداد ہراسیت محتسب فوٹو: فائل

 اسلام آباد: قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں تعینات خاتون ملازم کو اپنے ہی ادارے کے ایک اور مرد افسر کے ہاتھوں مبینہ طور پر جنسی ہراساں کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی اسمبلی سیکرٹریٹ سے خاتون افسر کو ہراساں کرنے کا کیس سامنے آ گیا، اس حوالے سے خاتون افسر نے انسداد ہراسیت محتسب کے دفتر میں درخواست بھی دائر کردی ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ انہیں قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے ڈائریکٹر آئی آر وسیم اقبال چوہدری نے متعدد مرتبہ ہراساں کرنے کی کوشش کی اور اعلی حکام کو شکایت کرنے کی صورت میں تبادلے کی دھمکی دی گئی۔ میں نے اعلی حکام کو شکایت کی تو مجھے چپ رہنے کا کہا گیا، مجھے دھمکی دی گئی معاملہ اٹھانے کی صورت میں کیریئر متاثر ہو گا۔

انسداد ہراسیت محتسب کشمالہ طارق نے ڈائریکٹر آئی آر وسیم اقبال چوہدری کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے جواب طلب کرلیا ہے۔ انہیں ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 20 فروری تک اپنا تحریری جواب جمع کرائیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔