میچ بال ٹیمپرنگ تنازع کی نذر ہونے سے بال بال بچ گیا

امپائرز نے پاک انگلش ٹیموں کو گیند کھردری کرنے کے حربوں سے باز رہنے کا حکم دیا


Sports Desk June 05, 2019
آؤٹ ہونے کے بعد بٹلرگیندکا معائنہ کرتے رہے،حفیظ نے خود بال امپائرکو چیک کرائی۔ فوٹو: فائل

پاک انگلینڈ مقابلہ بال ٹیمپرنگ تنازع کی نذر ہونے سے بال بال بچ گیا جب کہ امپائرز نے دونوں ٹیموں کو گیند کھردری کرنے کے حربوں سے باز رہنے کا حکم دیا۔

انگلینڈ اور پاکستان کے درمیان جب بھی مقابلہ ہو تو بال ٹیمپرنگ جیسا تنازع اکثر سامنے آ ہی جاتا ہے، پیر کو ٹرینٹ برج میں منعقدہ میچ میں بھی مقابلہ بال ٹیمپرنگ تنازع سے آلودہ ہونے سے بال بال بچ گیا۔

امپائرز کی جانب سے دونوں ٹیموں پر واضح کیا گیاکہ وہ گیند کو کھردرا بنانے کے حربے حد سے زیادہ زیادہ استعمال نہ کریں،دونوں ٹیموں کی جانب سے ریورس سوئنگ کی خاطر گیند کو تیار کرنے کیلیے اس زورسے فیلڈ پر باؤنس کیا جاتا رہا، جب جوز بٹلر 103 رنز پر آؤٹ ہوئے تو انھوں نے گیند لے کر اس کا معائنہ کیا۔

اس بارے میں انگلش کپتان ایون مورگن نے کہاکہ دونوں اننگز کے دوران اس حوالے سے بات ہوتی رہی، اننگز کے وسط میں امپائر میرے پاس آئے، وہ سمجھتے تھے کہ ہم بہت زیادہ گیند کو باؤنس کررہے ہیں، جہاں تک بٹلر کا معاملہ ہے وہ گیند کی حالت دیکھنا چاہتے تھے، جب بال ایل ای ڈی ایڈورٹائزنگ بورڈ سے ٹکرائے تو اس پر کافی نشانات پڑتے ہیں، انھیں صرف یہ دیکھنے میں دلچسپی تھی کہ گیند کی دونوں سطحوں میں فرق فطری ہے یا پھر غیرفطری طور پر کچھ کیا گیا ہے۔

ادھر ایک بار محمد حفیظ نے بھی جان بوجھ کر گیند کو تھاما اور بھاگ کر اسے امپائر کے حوالے کیا، ان کا کہنا تھا کہ 20 ویں اوور میں ہمیں وارننگ ملی تھی کہ اگرگیند کو تھرو کرتے ہوئے گراؤنڈ پر 2 مرتبہ باؤنس کرایا تو پھر ہمیں پنالٹی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، اسی وجہ سے میں نے گیند خود لے جاکر امپائر کو دی تھی۔

دوسری جانب سنچری اسکور کرنے والے ایک اور انگلش بیٹسمین جوئے روٹ نے کہاکہ میں اس بارے میں رائے نہیں دینا چاہتا یا اگر ایسا کیا تو میں خود کو ہی مشکل میں ڈال دوں گا۔

 

مقبول خبریں